سستی چینی کی پیش کش کے باوجود یوٹیلٹی اسٹورز کے لیے مہنگی چینی خرید کر پچاس کروڑ کا ڈاکہ ڈالا گيا، شاہد خاقان عباسی اور احسن اقبال کے الزامات

اسلام آبا(پی این آئی)سستی چینی کی پیش کش کے باوجود یوٹیلٹی اسٹورز کے لیے مہنگی چینی خرید کر پچاس کروڑ کا ڈاکہ ڈالا گيا، شاہد خاقان عباسی اور احسن اقبال کے الزامات، سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ شوگر ملز کی جانب سے سستی چینی کی پیش کش کے باوجود یوٹیلٹی اسٹورز کے لیے مہنگی چینی

خرید کر پچاس کروڑ کا ڈاکا ڈالا گيا۔ انہوں نے الزام لگایا کہ یوٹیلٹی اسٹورز کا سربراہ عمران خان کا دوست ہے ، یہ یار دوستوں کی حکومت ہے۔شاہد خاقان عباسی نے احسن اقبال کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ چینی کا مسئلہ ختم ہونے والا نہیں ہے، چینی آج بھی 85 روپے میں فروخت ہو رہی ہے لیکن حکومت کو پرواہ نہیں ہے۔شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ چینی مہنگی کیوں ہوئی اور اس کا ذمے دار کون ہے اس کا جواب چینی انکوائری کمیشن بھی نہ دے پایا۔سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کی حکومت کے کرپشن کے اتنے باب ہیں کہ ختم ہی نہیں ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت جلد جانے والی ہے، یہ جب جائیں گے تو حقیقت معلوم ہوگی۔شاہد خاقان عباسی نے مطالبہ کیا کہ چینی کی قیمت کو دوبارہ 55 روپے پر لایا جائے۔ان کا کہنا تھا کہ 50 کروڑ روپے کا ڈاکا بھی پڑگیا، یوٹیلیٹی اسٹور میں آج بھی چینی کی قلت ہے۔شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ 45 ارب روپے کی سبسڈی یوٹیلیٹی اسٹورز کو دی گئی اس کا جواب بھی دیا جائے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں