جنوبی افریقہ (پی این آئی)سگریٹ نوشی پر پابندی کے خلاف اسمبلی کے سامنے احتجاج کرنے کے لیے نشئی پہنچ گئے، نشئیوں نے جنوبی افریقہ میں تمباکوپرپابندی کے خلاف پارلیمنٹ کے سامنے احتجاج کیااوراپنی طاقت کا مظاہرہ کیا۔جنوبی افریقہ میں کوروناکے باعث3ماہ سے تمباکواوراس سے بنی اشیاءپرپابندی ہے تاکہ
شہریوں کی صحت کوبہتررکھاجاسکے۔جنوبی افریقہ دنیامیں واحدملک ہے جہاں تمباکوکی فروخت پرپابندی عائدہے۔ دلچسپ صورتحال اس وقت بنی جب ایک خاتون نے وٹس ایپ گروپ میں میسج کرکے پوچھاکہ غیرقانونی طورپرسگریٹ کہاں سے مل سکتے ہیں،مجھے اس کی بہت ضرورت ہے اس کے بغیرمیری حالت خراب ہورہی ہے۔ جنوبی افریقہ میں90لاکھ لوگ تمباکونوشی کرتے ہیں جوکوروناکے دوران حکومت کی جانب سے عائدکردہ پابندی سے متاثرہیں۔ معیشت کے متاثرہونے پرحکومت نے کچھ نرمی کرتے ہوئے ریسٹورنٹ،سینمااورجواخانے کھولنے کی اجازت دے دی ہے یہاں تک کہ شراب خریدنے کی بھی اجازت دی جاچکی ہے جس سے شراب پینے والوں کی تعدادبڑھ گئی ہے اس کے باوجود سگریٹ کا ایک پیکٹ خریدنابھی تاحال غیر قانونی ہے۔ حکومت کا کہنا ہے کہ سانس کی بیماری پھیلتے ہی وہ اپنے لوگوں کی صحت کو اولین ترجیح دے رہی ہے جبکہ عالمی ادارہ صحت کی سفارش ہے کہ لوگ وبائی مرض کے دوران سگریٹ نوشی بند کردیں ۔ کچھ تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ سگریٹ پرپابندی کے بعداس کی طلب میں بے انتہااضافہ ہواہے یہاں تک کہ اس کی فروخت کاکام کوکین اور ہیروئن سے زیادہ منافع بخش ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں