اسلام آباد(پی این آئی) حج 2020ہوگا یا نہیں سعودی حکام رواں ہفتے پاکستان سمیت پوری دنیا کو آگاہ کردیں گے ،کئی ممالک نے کورونا کے پیش نظر امسال اپنے حجاج کرام کو بھجوانے سے معذرت کر لی ہے ،کورونا سے متعلق ایس او پیز پر سختی سے عمل درآمد کے ساتھ مختلف ممالک کو محدود تعداد میں حج کوٹہ ملنے
سمیت مختلف آپشنز رپر غور جاری ہے ۔سعودی وزارت حج کی جانب سے امسال حج اپریشن سے متعلق رواں ہفتہ کے دوران تمام ممالک کو حتمی فیصلے سیآگاہ کردیا جائے گا۔ذرائع کے مطابق اس وقت سعودی حکام کے سامنے حج 2020کے حوالے سے مختلف آپشنز زیر غور ہیںاور کوویڈ 19کی وجہ سے سعودی حکام حج آپریشن کرانے یا نہ کرانے کے حوالے سے ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کی ہدایات پر بھی عمل درآمد کرانے کو خصوصی ترجیح دے رہے ہیں ۔ذرائع کے مطابق پوری دنیا سے 23سے 25لاکھ سے زائد افراد فریضہ حج کی ادائیگی کیلئے ہر سال سعودی عرب جاتے ہیں تاہم کوویڈ 19کی وجہ سے حج اپریشن کے حوالے سے سعودی حکام شدید مخمصے کا شکار ہیں کیونکہ اگر حج اپریشن کے دوران یہ وبا عازمین میں منتقل ہوگئی تو اس سے نہ صرف مذکور ملک بلکہ دنیا سے 190سے زائد ممالک متاثر ہونگے۔ ذرائع کے مطابق سعودی حکام حج اپریشن کیلئے ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کی جانب سے مکمل ایس او پیز کے تحت اجازت ملنے کی بھی منتظر ہے اور اسی ایس او پی کو تمام ممالک پر لاگو کیا جائے گا۔ذرائع کے مطابق اگر سعودی حکام نے محدود حج اپریشن کی بھی اجازت دیدی توفریضہ حج کی ادائیگی پر جانے والے تمام افراد کے لازمی کورونا ٹیسٹ کرانے کے بعد انہیں مکمل قرنطینہ کردیا جائے گااور عین جہاز کی روانگی سے قبل ان کے دوبارہ ٹیسٹ کرائے جائیں گے۔ ذرائع کے مطابق امسال کورونا وباء کی وجہ سے اگر محدود تعداد کو فریضہ حج کی ادائیگی کی اجازت مل بھی گئی توان کے لئے حج اخراجات میں اضافہ ہوسکتا ہے کیونکہ ایس او پیز کے تحت جہازوں میں سفر کرنے کے ساتھ ساتھ ہوٹل میں رہائش کے اخراجات میں اضافہ ہوسکتا ہے۔وزارت مذہبی امور کے ذرائع کے مطابق اگر سعودی حکام کی جانب سے امسال محدود حج اپریشن کی اجازت دی گئی تو اس کیلئے دوبارہ پالیسی کو وفاقی کابینہ کو منظوری کیلئے پیش کی جائے گا اور تمام تر انتظامات ہنگامی بنیادوں پر کئے جائیں گے ۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں