پنجاب حکومت کا کاروباری طبقات کیلئے بڑا فیصلہ ، مارکیٹیں کھولنےکے اوقات کار بڑھانے کا امکان

لاہور (پی این آئی) پنجاب حکومت نے کاروباری طبقات کو ریلیف دینے کا فیصلہ کرلیا ہے، پنجاب بھر میں کل پیر سے جمعرات تک بازاروں اور مارکیٹوں میں خریداری کے اوقات کار بڑھانے کا امکان ہے،اوقات کار شام 5 سے بڑھا کر رات 10بجے کر دیے جائیں گے۔ رائع کا کہنا ہے کہ پنجاب حکومت نے عیدالفطر کے موقع

پرکاروباری طبقات کو ریلیف دینے پر غور شروع کر دیا ہے۔جس سے تاجربرادری اور کاروباری طبقات کاروباری سرگرمیوں کے نقصان کو کچھ پورا کرسکیں گے۔ اس حوالے سے تاجروں اور حکومت کے درمیان مشاورتی عمل مکمل ہوگیا ہے۔ امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ کل پیر سے جمعرات تک بازاروں اور مارکیٹوں میں خریداری کے اوقات کار بڑھا دیے جائیں۔ خریداری کے اوقات کار شام 5 سے بڑھا کر رات 10بجے کر دیے جائیں گے۔دوسری جانب پنجاب حکومت نے مزید درجنوں صنعتیں اور کاروبار کھولنے کی اجازت دے دی ہے۔لاک ڈاؤن میں نرمی کے بعد کل پیر سے 26 سے زائد صنعتیں اور ان سے منسلک کاروبار کھولے جاسکیں گے۔ محکمہ صنعت وتجارت نے لاک ڈاؤن سے استثنیٰ کا نیا نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے۔ اس حوالے سے متعلقہ انڈسٹریز کے لئے ایس اوپیز بھی جاری کردیئے گئے ہیں۔ دفاعی پیداوار سے منسلک صنعتوں، پیکنگ فسیلٹی، فلورملز اور فوڈ انڈسٹری کو کاروبار کرنے کی مکمل استثنیٰ حاصل ہوگی۔اسی طرح پولٹری، فیڈ ملز، لائیواسٹاک، فوڈ پروسیسنگ سے منسلک تمام صنعتیں کھولنے کی اجازت ہوگی۔ اسی طرح حفاظتی لباس، ماسک، گلوز تیار کرنے، اسٹوریج، پرنٹنگ، پیکنگ ،دودھ اور دودھ سے بننے والی اشیاء، سینی ٹائرز، صابن، ٹشو پیپرز، آئل اینڈ گیس پروڈکشن کمپنیوں، پاک عرب ریفائنری کمپنی، کھاد بنانے والے فیکٹریوں کو پرڈوکشن، ٹرانسپورٹیشن، اسٹوریج ،ٹریکٹر، تھریشر، ہارویسٹر بنانے والی کمپنیوں بیج، کھاد، زرعی ادویات، جانوروں کے چارے کی دکانوں کو کام کرنے کی اجازت دے دی گئی ہے۔ایل پی جی آئوٹ لٹس، سوڈا ایش انڈسٹری کو بھی اجازت مل گئی۔ موبائل فون بنانے والے کمپنیوں، اینٹوں کے بھٹے، ریت بجری، سیمنٹ، چھتیں تیار کرنے والے کارخانے بھی آج سے کھل جائیں گے اورسائیکل، موٹر سائیکل، کار کے انڈسٹری کو بھی کھول دیا گیا ہے۔ حکومت کی جانب سے ٹرانسپورٹ کھولنے کی بھی اجازت دی گئی ہے لیکن ٹرانسپورٹرز نے کل سے گاڑیاں چلانے سے انکار کردیا ہے۔ انہوں نے ہمارے مطالبات پورے ہونے تک گاڑیاں نہیں چلائیں گے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں