کورونا سے دفاع میں ڈاکٹر اور پولیس آگے آگے لیکن کورونا کا نشانہ سب سے زیادہ پولیس بن گئی

لاہور (پی این آئی) کورونا سے دفاع میں ڈاکٹر اور پولیس آگے آگے لیکن کورونا کا نشانہ سب سے زیادہ پولیس بن گئی۔کورونا کی وبا پر قابو پانے کے لیے دو سرکاری محکمے سب سے زیادہ متحرک اور میدان میں ہیں۔ ان میں سے ایک محکمہ صحت کا عملہ ہے جو براہ راست مریضوں کی دیکھ بھال میں مصروف ہے، جبکہ

دوسرا پولیس کا محکمہ ہے جو متاثرین کی تعداد کم سے کم رکھنے میں حکومتی پالیسی پر عمل درآمد کے لیے فعال ہے۔ اعداد و شمار کے مطابق پولیس اہلکار وائرس سے سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں جن کی تعداد کسی بھی دوسرے سرکاری محکمے سے زیادہ ہے چاہے وہ محکمہ صحت کا عملہ ہی کیوں نہ ہو۔ پاکستان کے آبادی کے لحاظ سے سب سے بڑے صوبے پنجاب کے ڈی آئی جی آپریشن سہیل سکھیرا نے بتایا کہ صوبے میں اب تک 269 پولیس اہلکار کورونا سے متاثر ہو چکے ہیں۔ ڈی آئی جی نے بتایا کہ ان تمام پولیس اہلکاروں کے نمونے لیے گئے ہیں جو کسی نہ کسی طرح سے کورونا کے مریضوں کے قریب گئے یا اس عمارت کے باہر تعینات رہے جہاں ایسے مریضوں کو رکھا گیا ہے۔ ’تقریباً ساڑھے چار ہزار سے زائد نمونے لیبارٹریز کو بھیجے جا چکے ہیں اور اس وقت ان میں سے دو سو گیارہ کے نتائج مثبت آئے ہیں۔ باقیوں کے نتائج ابھی آنا باقی ہیں۔‘انہوں نے بتایا کہ یہ اہلکار وہ ہیں جن کی ڈیوٹی ہی کورونا کے لیے مخصوص تھی۔ زیادہ تر اہلکار قرنطینہ مراکز کے باہر، ہسپتالوں اور کورونا سے متاثرہ سیل کیے گئے علاقوں میں تعینات تھے۔۔۔۔۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں