کراچی، لاوارث کار سے ملنے والی کمسن بچوں کی لاشوں کا پوسٹ مارٹم، کند آلے سے قتل کرنے کے شواہد مل گئے

کراچی(پی این آئی) لاوارث کار سے ملنے والی کمسن بچوں کی لاشوں کا پوسٹ مارٹم، کند آلے سے قتل کرنے کے شواہد مل گئے۔کراچی کے علاقے منگھوپیر میں کار سے مردہ حالت میں ملنے والے دونوں کمسن بچوں کی لاشوں کے پوسٹ مارٹم کے دوران انہیں قتل کرنے کا انکشاف ہوا ہے۔کراچی غربی کے

علاقے منگھوپیر میں نیا ناظم آباد کے قریب عمر گوٹھ کے بس اسٹاپ پر کھڑی پرانی کار سے تعفن اٹھنے پر پولیس نے شیشے توڑ کر دو بچوں کی لاشیں برآمد کی تھیں۔چار سالہ دان شبیر اور سات سالہ عبید سعید کی لاشیں عباسی شہید اسپتال منتقل کی گئی تھیں جہاں ایم ایل او ڈاکٹر عابد ہارون نے لاشوں کا پوسٹ مارٹم کیا۔اسسٹنٹ پولیس سرجن عباسی شہید اسپتال ڈاکٹر محمد سلیم کے مطابق لاشوں کی حالت کافی خراب ہونے کی وجہ سے جلد سے کوئی نشانات نہیں ملے تاہم معائنے کے دوران دونوں کے سروں کی ہڈیاں ٹوٹی ہوئی پائی گئی ہیں۔اسسٹنٹ پولیس سرجن کے مطابق دونوں بچوں کو سروں پر کند آلے کے وار کر کے قتل کیا گیا۔ پوسٹ مارٹم کے بعد لاشیں لواحقین کے حوالے کردی گئیں۔منگھوپیر تھانے کے ایس ایچ او انسپکٹر گُل محمد اعوان کے مطابق بچے 10 بجے سے لاپتہ تھے۔ ایک بچے کے والد کی مدعیت میں اغوا کا مقدمہ درج کرلیا گیا تھا۔ پوسٹ مارٹم رپورٹ سامنے آنے پر اسی مقدمے میں قتل کی دفعات شامل کی جائیں گی۔پولیس کے مطابق شبہ ہے کہ بچوں کو کسی اور مقام پر قتل کرکے لاشیں رکھ کر کار کو لاک کردیا گیا۔ پولیس کے مطابق جس روز بچے لاپتہ ہوئے ان کے والدین تھانے آئے تھے اور گمشدگی کی رپورٹ درج کرائی تھی۔انسپیکٹر گل اعوان کے مطابق وہ خود بچوں کے والدین کے ساتھ علاقے میں گئے۔ پاس کے نالے میں بھی بچوں کو تلاش کیا مگر کچھ سراغ نہیں ملا تھا۔ مقتول دانش کے والد زبیر ریتی بجری کا کام کرتے ہیں جبکہ عبید کے والد سعید کا گاڑیوں کے اسپیئر پارٹس کی خریدوفروخت کا کام ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں