پاکستانی معیشت کی تباہی و بربادی کا دوسرا راؤنڈ شروع ہوگیا، سابق وزیر خزانہ نے تشویشناک پیشنگوئی کر دی

لاہور (پی این آئی) مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنماء اور سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ معیشت کی تباہی بربادی کا دوسرا راؤنڈ شروع ہوگیا، موجودہ حکومت نے منفی1.5فیصد جی ڈی پی گروتھ کا عندیہ دے دیا، جس کا نتیجہ بے روزگاری، غربت، مہنگائی اور بے پناہ دیگر معاشی مشکلات ہوں گی۔ انہوں نے ٹویٹر

پر اپنے ٹویٹ میں مشیر خزانہ حفیظ شیخ کی پریس کانفرنس کی تصویر شیئر کی جس میں وہ کہہ شرح نمو منفی ڈیڑھ فیصد تک جانے کا خدشہ ہے۔اسحاق ڈار نے اپنے ردعمل میں کہا کہ معیشت کو 13۔ 2010ء میں تباہ و برباد کرنے کے بعد دوسرا راؤنڈ شروع ہوگیا ہے۔ مسلم لیگ ن نے جی ڈی پی کو 5.8 فیصد پر چھوڑا جو اگلے سال 7 فیصد تک کا سفر کرنے کے لیے تیار تھی۔ لیکن اس موجودہ نکمی حکومت نے منفی 1.5 فیصد جی ڈی پی گروتھ کا عندیہ دے دیا ہے۔ جس کا مطلب 7.3 فیصد اصل کمی ہے۔ انہوں نے کہا کہ شرح نمو منفی ہونے کا نتیجہ بے روزگاری، غربت، مہنگائی اور بے پناہ دیگر معاشی مشکلات ہوں گی۔واضح رہے مشیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ کا کہنا تھا کہ وباء سے پہلے پاکستان کی ترقی کی شرح تین فیصد تک تھی ، موجودہ صورتحال کے تناظر میں منفی ایک سے ایک اعشاریہ پانچ فیصد رہنے کا امکان ہے۔ مشیر خزانہ سے جرمنی کے سفیر برنارڈ سٹیفن شلیگ ہیک نے فرانس کے سفیر ڈاکٹر مارک بیریٹی اور اقتصادی کونسلر انائیس بوائیٹیر کے ہمراہ ملاقات کی۔جس میں کورونا وائر س کے ملکی معیشت پر مرتب ہونے والے اثرات اور کمزور طبقے کے سماجی تحفظ کیلئے اٹھائے گئے اقدامات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ مشیر خزانہ نے کہا کہ وباء سے پہلے پاکستان کی ترقی کی شرح تین فیصد تک تھی، موجودہ صورتحال کے تناظر میں منفی ایک سے ایک اعشاریہ پانچ فیصد رہنے کا امکان ہے۔ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ نے مستحق طبقے کے تحفظ کیلئے احساس پروگرام کے تحت کئے گئے اقدامات پر روشنی ڈالی۔جرمنی اور فرانس کے سفیروں نے جی ٹوینٹی ممالک کی جانب سے قرض وصولی معطل کرنے کے معاملے پر تبادلہ خیال کیا۔ مشیر خزانہ نے کہا کہ پاکستان اس اقدام کا خیر مقدم کرتا ہے، چین، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے قرضوں سمیت اب تک کل ایک ارب اسی لاکھ ڈالر کے قرضے ریشیڈیول کئے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ڈیٹ لمیٹیشن ایکٹ کو مدنظر رکھتے ہوئے ہی مزید قرضوں کی منصوبہ بندی کرے گا اور نئے قرضے صرف پرانے قرضوں کو اتارنے کیلئے لئے جائیں گے۔مشیر خزانہ نے دوست ممالک کے تعاون کو سراہتے ہوئے تعاون میں مزید اضافے کی امید کا اظہار کیا۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں

close