کراچی (پی این آئی) سندھ حکومت نے11مئی کل پیر سے9 سرکاری دفاترز کھولنے کا اعلان کردیا ہے، ان میں محکمہ اوقاف، سوشل اینڈ ویلفیئر، انسانی حقوق، محکمہ سرمایہ کاری، محکمہ صنعت وتجارت، منیارٹی، انفامیشن ، سائنس اینڈ ٹیکنالوجی اورمحکمہ ورکس اینڈ سروسز شامل ہیں۔ محکمہ داخلہ سندھ کے نوٹیفکیشن
کے مطابق حکومت نے کل پیر سے صوبے میں 9 سرکاری محکموں کے دفاترز کھولنے کا فیصلہ کیا ہے۔جس کے تحت ان دفاترز میں حکومتی ہدایات کے تحت ایس اوپیز پر عمل کیا جائے گا۔ ان میں محکمہ اوقاف، سوشل اینڈ ویلفیئر، انسانی حقوق، محکمہ سرمایہ کاری، محکمہ صنعت وتجارت، منیارٹی، انفامیشن ، سائنس اینڈ ٹیکنالوجی اورمحکمہ ورکس اینڈ سروسز شامل ہیں۔سندھ حکومت نے لاک ڈاؤن میں 31 مئی تک توسیع کرتے ہوئے صوبے میں جمعہ ، ہفتہ ، اتوار کو سخت لاک ڈاؤن عائد کرنے کا اعلان کردیا ہے۔شاپنگ مالز، شادی ہالز، تعلیمی اداروں، سیلون، حجام، اور بیوٹی پارلز، سینما، سی ویو، تفریحی مقامات، مذہبی اور سیاسی اجتماعات پر پابندی برقرار رہے گی۔ تعمیراتی شعبے سے وابستہ کاروباری سرگرمیاں صرف ایس اوپیز کے تحت کھولی جاسکیں گی۔ دکانوں پر آنے والے گاہکوں کے درمیان سماجی فاصلہ رکھنا دکاندار کی ذمہ داری ہوگی۔ گاہکوں کو ماسک پہننا، سینیٹائزر، اور سماجی فاصلہ رکھوانا مارکیٹس صدور کی ذمہ داری ہوگی۔انٹراور انٹراسٹی ٹرانسپورٹ سروس پر پابندی عائد ہوگی۔ تمام کاروبار صبح 8بجے سے شام 4 بجے تک کھلیں گے۔ سندھ میں شام 5 سے صبح 8بجے تک عوام کے گھروں سے نکلنے پر پابندی عائد ہوگی۔ صوبے میں محکمہ سوشل اینڈ ویلفیئر، محکمہ سرمایہ کاری، انفامیشن ، سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے محکمے کھول دیے جائیں گے۔ مزید برآں وزیراعلی سندھ مرادعلی شاہ نے کل پیر سے صوبے بھر میں دکانیں کھولنے کا اعلان کردیا ہے۔دکانیں صبح 6 سے شام 5 بجے تک کھلیں گی جبکہ شاپنگ مالز بند رہیں گے۔ وزیراعلی سندھ سے کراچی کے تاجروں نے کاروبار کھولنے سے متعلق بات چیت کے لیے خصوصی ملاقات کی، اس موقع پر مراد علی شاہ نے اعلان کیا ہے کہ سندھ میں شاپنگ مالز کے علاوہ پیر سے تمام مارکیٹیں صبح6 بجے سے شام 5بجے تک کیلئے کھلیں گی، مارکیٹیں ایس او پی کے تحت کھولی جائیں گی۔انہوں نے متنبہ کیا کہ ایس او پی پر عمل درآمد کی ذمہ داری تاجروں پر ہوگی، سماجی فاصلے پر سختی اور خصوصی توجہ دینا ہوگی، اگر کیسز بڑھتے ہیں تو پھر مزید سخت فیصلے لینے پڑیں گے۔ وزیراعلی سندھ نے کہا کہ عوام کی صحت ہماری اولین ترجیح ہے ، ہم وفاقی حکومت سے وقت بوقت بات کرتے رہے، پبلک ٹرانسپوٹ، ایئر پورٹ کھولنے پر میں نے اعتراض کیا تھا، وفاقی حکومت رات کو کاروبار کھولنا چاہتی تھی جس پر ہم نے اعتراض کیا، وفاقی حکومت نے ہماری بات تسلیم کی،یہ ہمارے اوپر لازم ہے کہ ہم کاروبار بند رکھنا چاہتے ہیں، یہ چاروں صوبوں اور وفاق کا متفقہ فیصلہ تھا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں