لندن(پی این آئی) کہا جا رہا تھا کہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے بچوں کی شرح پیدائش میں بہت زیادہ اضافہ ہو گا لیکن اب یونیورسٹی آف فلورنس کے سائنسدانوں نے ایک تحقیقاتی سروے کے بعد اس کے برعکس بات کہہ دی ہے۔ میل آن لائن کے مطابق اس سروے کے نتائج میں منکشف ہوا ہے کہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے بچوں کی
پیدائش میں اضافہ نہیں بلکہ کمی واقع ہو گی۔ سروے میں شامل 30فیصد جوڑوں نے کہا کہ انہوں نے بچہ پیدا کرنے کی منصوبہ بندی کر رکھی تھی لیکن اس وباءکی وجہ سے انہوں نے اپنا فیصلہ بدل دیا ہے اور اب تبھی بچہ پیدا کریں گے جب دنیا کو اس وباءسے نجات مل جائے گی۔باقی جوڑوں میں سے بھی اکثر کا کہنا تھا کہ وہ اس وباءکی وجہ سے بچہ پیدا کرنے کے فیصلے پر غور کر رہے ہیں۔رپورٹ کے مطابق سائنسدانوں نے بتایا کہ ”سروے کے شرکاءمیں سے 58فیصد لوگوں نے کہا کہ انہوں نے کورونا وائرس کی وجہ سے آنے والے ممکنہ معاشی بحران کے پیش نظر بچے کی پیدائش ملتوی کی، کیونکہ انہیں خدشات لاحق ہیں کہ عالمی بحران کی صورت میں ان کے پاس بھی زیادہ رقم نہیں ہو گی اور وہ بچے کی مناسب دیکھ بھال نہیں کر سکیں گے۔ دیگر لوگوں نے بچہ پیدا کرنے کی منصوبہ بندی ترک کرنے کی دیگر وجوہات بیان کی۔ سروے میں شامل کچھ لوگوں نے یہ بھی کہا کہ کورونا وائرس اورلاک ڈاؤن کی وجہ سے وہ ایسی ذہنی کیفیت کا شکار ہیں کہ اس سے ان کی جنسی زندگی پر بہت اثر پڑا ہے اور ان کی جنسی سرگرمی بہت کم ہو گئی ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں