اسلام آباد (پی این آئی)گلوکارہ رابي پيرزادہ نے نيا پنڈورا باکس کھول ديا، کہتی ہیں کہ مجھے کسی مرد نے نہيں بلکہ کئي خواتين نے ہراساں کيا۔ معروف گلوکارہ رابی پیرزادہ کا اپنے ویڈیو پیغام میں کہنا تھا کہ باہمي رضا مندي کے بغير شوبز انڈسٹري ميں کوئي کسي کو ہراساں نہيں کر سکتا، مجھے خواتین نے ہراساں کیا،
میچور خواتین کو کوئی بھی جنسی طور پر ہراساں نہیں کر سکتا۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ شوبز میں خواتین مردوں سے زیادہ ہراساں کرتی ہیں، جو کسی کو نظر نہیں آتا، ان ميں پراني ماڈلز اور ديگرخواتين شامل ہيں، مردوں سے زيادہ خواتين کے کردار کو ديکھنے کي ضرورت ہے۔یاد رہے کہ کچھ روز قبل میشا شفیع نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں علی ظفر پر ایک سے زائد مرتبہ جنسی ہراساں کیے جانے کا الزام عائد کیا تھا جس کی علی ظفر نے تردید کردی تھی۔ بعدازاں علی ظفر نے جنسی طور پر ہراساں کیے جانے کا الزام لگانے پر گلوکارہ میشا شفیع سے قانونی نوٹس میں معافی کا مطالبہ کیا۔ قانونی نوٹس میں گلوکار کا کہنا تھا کہ میشا شفیع نے ان پر بےبنیاد الزامات عائد کیے اور ہراساں کرنےکاجھوٹا دعویٰ کیا۔ علی ظفر کا مزید کہنا تھا کہ میشا شفیع دو ہفتوں میں معافی مانگیں ورنہ100 کروڑ روپے ہرجانے کا دعویٰ دائر کیا جائے گا۔اگرچہ متعدد پاکستانی فنکار می ٹو موومنٹ کے تحت آگے آکر اپنے بچپن کے جنسی ہراساں کرنے کے تجربے کو بیان کرچکے ہیں جن میں زیادہ نمایاں فریحہ الطاف اور مہین خان ہیں، تاہم میشا شفیع کی جانب سے علی ظفر پر جنسی ہراساں کرنے کا الزام عائد کرنا پاکستانی انٹرٹینمنٹ اندسٹری میں پہلی بار ہے جب کسی معروف فنکار نے اپنے کسی ساتھی پر اس طرح کا الزام عائد کیا ہو۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں