5 ہزار سے زائد پاکستانی واپس آ گئے، تیل کی قیمت گرنے سے ہزاروں کے بے روزگار ہونے کا ڈر ہے، شاہ محمود قریشی نے بتا دیا

اسلام آباد(پی این آئی)پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ متحدہ عرب امارات اور عمان سے 768 قیدیوں کو وطن واپس لایا جا چکا ہے۔ ان کے مطابق اب تک 28 پروازوں کے ذریعے دنیا کے مختلف ممالک میں پھنسے پانچ ہزار 70 پاکستانیوں کو واپس لایا جا چکا ہے۔ بدھ کو سپیکر قومی اسمبلی اسد

قیصر کی زیر صدارت کورونا وائرس پر فنکشنل کمیٹی کے اجلاس میں وزارت خارجہ کی جانب سے بریفنگ دیتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ‘بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو واپس لانا ہماری ذمہ داری ہے اور ہم اپنی بھرپور کاوشیں بروئے کار لا رہے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ ‘اب تک ایک سو 76 تبلیغی جماعت کے بھائیوں کو وطن واپس لا چکے ہیں۔ چار سو 10 افراد جو افغانستان سے تبلیغ کے لیے آئے تھے، زمینی راستے کے ذریعے اب واپس جا چکے ہیں۔’وزیر خارجہ نے مزید بتایا کہ تبلیغی جماعت کے کل دو ہزار 54 اراکین (سوڈان میں چار سو 92، تنزانیہ میں ایک سو 49، چارڈ میں53 اور دیگر افریقی ممالک میں) واپسی کے منتظر ہیں۔ 28 پروازوں کے ذریعے پانچ ہزار سے زیادہ لوگوں کو واپس لاچکے ہیں اور آئندہ مزید پاکستانیوں کو واپس لانے کے لیے کوشش کر رہے ہیں۔سوڈان، کینیا اور تنزانیہ سے تبلیغی بھائیوں کی واپسی کے لیے ہم انتظامات کر رہے ہیں لیکن اس پر وقت لگے گا۔وزیر خارجہ نے کہا کہ آئل مارکیٹ میں مندی کی وجہ سے خلیج ممالک میں موجود پاکستانیوں کے بیروزگار ہونے کا شدید خدشہ ہے۔ ‘اس کے لیے ہمیں ابھی سے لائحہ عمل بنانا ہوگا۔ وہ پاکستانی جو کم تعداد میں مختلف مقامات پر موجود ہیں انہیں ایک سٹیشن پر اکٹھا کر کے واپس لایا جائے گا۔’ انہوں نے بتایا کہ پاکستان نے قطر ایئرلائن کو بھی پروازوں کی اجازت دے دی ہے۔ دنیا بھر میں پاکستانی سفارت خانوں کو واضح ہدایات جاری کی ہیں کہ بیرون ملک پھنسے ہوئے پاکستانی جو مشکل میں ہیں، جن کے پاس وسائل اور رقم ختم ہو چکی ہے انہیں ہر طرح کی ممکنہ سہولت فراہم کریں۔وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ ‘میں رمضان المبارک کے پہلے جمعے کو امریکہ میں ہمارے سارے قونصل خانوں کے ساتھ میٹنگ کروں گا اور انہیں ان علاقوں میں مقیم پاکستانیوں کے سحر و افطار کے انتظامات سمیت دیگر امور پر ہدایات دوں گا۔
بعد ازاں میڈیا سے گفتگو میں وزیر خارجہ نے کہا کہ ‘جہاں ہم مقامی سطح پر کووڈ 19کی منتقلی روکنے کی کوشش کر رہے ہیں وہاں ہم اس کو درآمد بھی نہیں کرنا چاہتے۔’انہوں نے کہا کہ ‘اس کے لیے ہم ٹیسٹنگ اور قرنطینہ کی سہولیات میں اضافہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ جیسے جیسے ہماری صلاحیت بڑھ رہی ہے ہم نے مزید ہوائی اڈے کھول دیے ہیں۔ پہلے ہماری صلاحیت دو ہزار کی تھی اب اس کو پانچ ہزار تک بڑھا دیا گیا ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں