اسلام آباد (پی این آئی)اسلام آباد میں لاک ڈاون پابندیوں میں نرمی کر دی گئی، وفاقی دارالحکومت میں ریسٹورنٹس کو ہوم ڈلیوری اور پارسل کیلئے 24 گھنٹے کام کرنے، مخصوص دکانوں کو رات 8 بجے تک کھلے رکھنے کی اجازت دے دی گئی۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں کرونا وائرس
خدشات کے پیش نطر نافذ کیے گئے لاک ڈاون میں قدرے نرمی کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔اس حوالے سے ضلعی انتظامیہ اسلام آباد نے نوٹیفیکیشن جاری کر دیا ہے۔ جاری نوٹیفیکیشن کے مطابق اسلام آباد میں اب ریسٹورنٹس کو 24 گھنٹے کیلئے کام کرنے کی اجازت ہوگی۔ تاہم ریسٹورنٹس میں لوگوں کے داخلے پر اب بھی پابندی برقرار رہے گی۔ ریسٹورنٹس صرف ہوم ڈلیوری اور پارسل کیلئے کھلے رکھے جا سکتے ہیں۔ریسٹورنٹس کے علاوہ دکانوں کو بھی ریلیف دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔بتایا گیا ہے کہ وفاقی دارالحکومت میں مخصوص دکانوں کو اب رات 8 بجے تک کھلے رہنے کی اجازت ہوگی۔ اس سے قبل دکانوں کو شام 5 بجے تک کھلے رہنے کی اجازت تھی۔ واضح رہے کہ اسلام آباد سمیت ملک بھر میں کرونا وائرس خدشات کے باعث گزشتہ ماہ لاک ڈاون نافذ کیا گیا تھا۔ اب بھی ملک بھر میں لاک ڈاون نافذ ہے، جس کی مدت 30 اپریل تک بڑھائی جا چکی ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔پاکستان نیوز انٹرنیشنل (پی این آئی) قابل اعتبار خبروں کا بین الاقوامی ادارہ ہے جو 23 مارچ 2018 کو قائم کیا گیا، تھوڑے عرصے میں پی این آئی نے دنیا بھر میں اردو پڑہنے، لکھنے اور بولنے والے قارئین میں اپنی جگہ بنا لی، پی این آئی کا انتظام اردو صحافت کے سینئر صحافیوں کے ہاتھ میں ہے، ان کے ساتھ ایک پروفیشنل اور محنتی ٹیم ہے جو 24 گھنٹے آپ کو باخبر رکھنے کے لیے متحرک رہتی ہے، پی این آئی کا موٹو درست، بروقت اور جامع خبر ہے، پی این آئی کے قارئین کے لیے خبریں، تصاویر اور ویڈیوز انتہائی احتیاط کے ساتھ منتخب کی جاتی ہیں، خبروں کے متن میں ایسے الفاظ کے استعمال سے اجتناب برتا جاتا ہے جو نا مناسب ہوں اور جو آپ کی طبیعت پر گراں گذریں، پی این آئی کا مقصد آپ تک ہر واقعہ کی خبر پہنچانا، اس کے پیش منظر اور پس منظر سے بر وقت آگاہ کرنا اور پھر اس کے فالو اپ پر نظر رکھنا ہے تا کہ آپ کو حالات حاضرہ سے صرف آگاہی نہیں بلکہ مکمل آگاہی حاصل ہو، آپ بھی پی این آئی کا دست و بازو بنیں، اس کا پیج لائیک کریں، اس کی خبریں، تصویریں اپنے دوستوں اور رشتہ داروں میں شیئر کریں، اللہ آپ کا حامی و ناصر ہو، ایڈیٹر
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں