ریاض(پی این آئی)ریاض میں جعلی کرفیو پاس تیار کرنے والا ایک گروہ پکڑا گیا ہے جو شہریوں اور مقیم غیر ملکیوں سے ایک پاس بنانے پر 3000 ریال لیتا تھا۔ وزارت داخلہ نے اپنے سنیپ اکاؤنٹ پر گروہ کے ٹھکانے پر چھاپہ مارنے کی کارروائی جاری کی ہے۔ریاض پولیس نے کہا ہے کہ ’خفیہ معلومات موصول ہوئی
تھیں کہ ریاض میں ایک گروہ جعلی کرفیو پاس تیار کر رہا ہے‘۔پولیس نے بتایا ہے کہ ’اس دوران شہر کی متعدد چوکیوں پر جعلی کرفیو پاس لینے والے متعدد افراد کو بھی حراست میں لیا گیا ہے‘۔پولیس نے کہا ہے کہ ’گروہ کو رنگے ہاتھوں گرفتار کرنے کے لیے ایک ٹیم تشکیل دی گئی جس کے ایک فرد نے ان سے رابطہ کیا‘۔پولیس نے کہا ہے کہ ’خفیہ پولیس اہلکار نے گروہ سے 30 پاس بنوانے کا مطالبہ کیا، ایک پاس کی قیمت 3ہزار ریال مقرر کی گئی‘۔پولیس نے کہا ہے کہ ’جب جعلی کرفیو پاس تیار ہوگیے تو وصول کرنے اور رقم حوالے کرنے کے لیے جگہ مقرر کی گئی، جب وہاں دونوں کی ملاقات ہوئی تو پولیس نے چھاپہ مار کر گروہ کے چند افراد کو گرفتار کر لیا‘۔پولیس نے بتایا ہے کہ ’بعد ازاں گروہ کے افراد نے اپنے ٹھکانے کا بتایا جہاں چھاپہ ماکر جعلسازی میں استعمال ہونے والی اشیا ضبط ہوئی ہیں‘۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔پاکستان نیوز انٹرنیشنل (پی این آئی) قابل اعتبار خبروں کا بین الاقوامی ادارہ ہے جو 23 مارچ 2018 کو قائم کیا گیا، تھوڑے عرصے میں پی این آئی نے دنیا بھر میں اردو پڑہنے، لکھنے اور بولنے والے قارئین میں اپنی جگہ بنا لی، پی این آئی کا انتظام اردو صحافت کے سینئر صحافیوں کے ہاتھ میں ہے، ان کے ساتھ ایک پروفیشنل اور محنتی ٹیم ہے جو 24 گھنٹے آپ کو باخبر رکھنے کے لیے متحرک رہتی ہے، پی این آئی کا موٹو درست، بروقت اور جامع خبر ہے، پی این آئی کے قارئین کے لیے خبریں، تصاویر اور ویڈیوز انتہائی احتیاط کے ساتھ منتخب کی جاتی ہیں، خبروں کے متن میں ایسے الفاظ کے استعمال سے اجتناب برتا جاتا ہے جو نا مناسب ہوں اور جو آپ کی طبیعت پر گراں گذریں، پی این آئی کا مقصد آپ تک ہر واقعہ کی خبر پہنچانا، اس کے پیش منظر اور پس منظر سے بر وقت آگاہ کرنا اور پھر اس کے فالو اپ پر نظر رکھنا ہے تا کہ آپ کو حالات حاضرہ سے صرف آگاہی نہیں بلکہ مکمل آگاہی حاصل ہو، آپ بھی پی این آئی کا دست و بازو بنیں، اس کا پیج لائیک کریں، اس کی خبریں، تصویریں اپنے دوستوں اور رشتہ داروں میں شیئر کریں، اللہ آپ کا حامی و ناصر ہو، ایڈیٹر
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں