ساتھی خواتین کو ہراساں کرنے والے ہاروی وائن اسٹائن پر ایک اور گھناؤنا الزم

لاس اینجلس(پی این آئی)ہالی وڈ کے بدنامِ زمانہ فلم ساز اور جنسی حملے کے الزام میں 23 سال کی سزا کاٹنے والے ہاروی وائن اسٹائن پر ایک اور خاتون پر جنسی حملے کا الزام عائد کردیا گیا ہے۔لاس اینجلس کی مقامی عدالت کے اٹارنی جنرل کے مطابق یہ واقعہ 2010 میں لاس اینجلس کے ایک ہوٹل کا ہے جہاں ملزم

کی جانب سے مدعیہ پر جنسی حملہ کیا گیا۔دوسری جانب ہاروی وائن اسٹائن پر لاس اینجلس میں ہی 2013 میں 2 خواتین سے جنسی زیادتی اور ہراسانی کے الزامات میں مقدمے کا سامنا ہے تاہم اس حوالے سے پولیس کا کہنا ہے کہ دونوں خواتین مقدمے میں اٌپنا بیان نہیں دینا چاہتیں۔رپورٹ کے مطابق وائن اسٹائن پر نیا الزام انہی 2 مقدمات کی تفتیش کے دوران سامنے آیا ہے تاہم خاتون کا نام ظاہر نہیں کیا گیا۔قانونی ماہرین کا خیال ہے کہ اس نئے کیس میں بھی ہاروی وائن اسٹائن پر الزام ثابت ہوجاتا ہے تو انہیں 29 سال قید تک کی سزا سنائی جاسکتی ہے۔خیال رہے کہ 68 سالہ ہاروی وائن اسٹائن کو 11 مارچ کو 2 خواتین سے تھرڈ ڈگری ریپ اور فرسٹ ڈگری مجرمانہ جنسی حرکت کے الزامات ثابت ہونے پر نیو یارک کی عدالت نے 23 سال قید کی سزا سنائی تھی۔بدنامِ زمانہ ہالی ووڈ فلم ساز پر 80 سے زائد خواتین سے جنسی زیادتی اور ہراسانی کے الزامات ہیں اور ان کے مقدمات مختلف امریکی عدالتوں میں زیر التوا ہیں۔خیال رہے کہ نیویارک کی جیل میں قید ہاروی وائن اسٹائن کاگذشتہ ماہ کورونا ٹیسٹ مثبت آیا تھا جس کے بعد انہیں فوراً آئیسولیٹ کردیا گیا تاہم اب وہ ٹھیک ہوچکے ہیں۔ہاروی وائن اسٹائن کون ہے ؟خیال رہے کہ اکتوبر 2017 میں شائع ہونے والی نیویارک ٹائمز کی تہلکہ خیز تحقیقاتی رپورٹ نے اس اسکینڈل کا انکشاف کیا تھا جس کے بعد خواتین کی بڑی تعداد نے ہالی وڈ پروڈیوسر سے متعلق ہوش رُبا حقائق سے پردہ اٹھایا تھا۔ان ہی انکشافات کے بعد ’می ٹو‘ مہم کا بھی آغاز ہوا تھا جس کے تحت دنیا بھر میں خواتین خصوصاً سیلیبریٹز نے طاقتور اور اہم عہدوں پر فائز مردوں کی جانب سے انہیں ہراساں کیے جانے پر اپنی خاموشی توڑی تھی۔وائن اسٹائن پر الزامات لگانے والی خواتین میں ہالی وڈ کی صف اول کی اداکارائیں انجیلینا جولی، سلمیٰ ہائیک، گائینتھ پیلٹرو، ایشلے جَڈ، روز میک گوئن اور ہیتھر گراہم شامل ہیں۔

پاکستان نیوز انٹرنیشنل (پی این آئی) قابل اعتبار خبروں کا بین الاقوامی ادارہ ہے جو 23 مارچ 2018 کو قائم کیا گیا، تھوڑے عرصے میں پی این آئی نے دنیا بھر میں اردو پڑہنے، لکھنے اور بولنے والے قارئین میں اپنی جگہ بنا لی، پی این آئی کا انتظام اردو صحافت کے سینئر صحافیوں کے ہاتھ میں ہے، ان کے ساتھ ایک پروفیشنل اور محنتی ٹیم ہے جو 24 گھنٹے آپ کو باخبر رکھنے کے لیے متحرک رہتی ہے، پی این آئی کا موٹو درست، بروقت اور جامع خبر ہے، پی این آئی کے قارئین کے لیے خبریں، تصاویر اور ویڈیوز انتہائی احتیاط کے ساتھ منتخب کی جاتی ہیں، خبروں کے متن میں ایسے الفاظ کے استعمال سے اجتناب برتا جاتا ہے جو نا مناسب ہوں اور جو آپ کی طبیعت پر گراں گذریں، پی این آئی کا مقصد آپ تک ہر واقعہ کی خبر پہنچانا، اس کے پیش منظر اور پس منظر سے بر وقت آگاہ کرنا اور پھر اس کے فالو اپ پر نظر رکھنا ہے تا کہ آپ کو حالات حاضرہ سے صرف آگاہی نہیں بلکہ مکمل آگاہی حاصل ہو، آپ بھی پی این آئی کا دست و بازو بنیں، اس کا پیج لائیک کریں، اس کی خبریں، تصویریں اپنے دوستوں اور رشتہ داروں میں شیئر کریں، اللہ آپ کا حامی و ناصر ہو، ایڈیٹر

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں