لاہور(پی این آئی) ستارتے بتاتے ہیں کہ پاکستان میں 15 اپریل کے بعد کورونا کی شدت میں کمی آنا شروع ہو جائے گی۔دنیا بھر میں 15 مئی کے بعد حالات بہتر ہونا شروع ہوجائیں گے۔ستارے بتا رہے ہیں کہ موسم کی گرمی کی وجہ سے کورونا کی شدت میں کمی آئے گی۔ان خیالات کا اظہار معروف ستارہ شناس ایس اے
چودھری المعروف ماموں نے کیا۔نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ستاروں کی چال بتا رہی ہیں کہ کورونا بھی ختم نہیں ہوگا بلکہ اس کی شدت میں کمی آئے گی ،بھی اور اکا دکا کیسز چلتے رہیں گے۔انہوں نے کہا کہ دنیا کی کافی آبادی اس سے متاثر ہوگی لیکن اس کی ہلاکت خیزی میں کمی ہوگی اور وہ اثر نہیں رہے گا۔زحل اپنے گھر میں ہے جبکہ مارس بھی اپنی مضبوط ترین پوزیشن میں ہے۔اور نیپچون اس وقت جس پوزیشن میں ہے وہ جب بھی اس پوزیشن میں آیا ہے وبائی امراض لے کر آیا ہے۔حفاظتی اقدامات کریں تو ہی اس وبا سے بچا جا سکتا ہے۔جبکہ معروف ستارہ شناس سامعہ خان کا کہنا ہے کہ ستارے بتا رہے ہیں پاکستان میں پندرہ اپریل تک وائرس بڑھے گا۔اگر حفاظتی اقدامات نہ کیے گئے تو یہ عرصہ لمبا بھی ہو سکتا ہے ۔اصل میں پاکستانیوں پر منحصر ہے کہ وہ کتنی حفاظتی تدابیر کو اختیار کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ میرے حساب میں اگر کرفیو لگا دیا جائے تو معاملات بہتر ہو سکتے ہیں۔15 اپریل کے بعد وبا میں کمی آنا شروع ہو جائے گی جبکہ دنیا بھر میں 15 مئی کے بعد کورونا کی وبا ختم ہونا شروع ہو جائے گا۔معروف ستارہ شناس اور آسٹرو پامسٹ محمد اظہر کا کہنا ہے کہ گرمی کا اثر کورونا وائرس پر اتنا نہیں ہوگا بلکہ اصل اثر اس پر تب ہوگا جب عوام خود احتیاط کرنا شروع کر دے گی۔اگر عوام نے احتیاط کرنا شروع کر دی تو پاکستان میں حالات بہتری کی طرف جاتے ہوئے نظر آئیں گے۔دنیا بھر میں کم ازکم اگلے سال کے شروع میں حالات کنٹرول میں آنا شروع ہو جائیں گے۔ستارے بتاتے ہیں کہ پاکستان میں موسم کی شدت سے کرونا کی وبا میں بہتری نظر آنا شروع ہو جائے گی۔بے احتیاطی کی گئی موسم گرما نکلتے ہی کورو نا دوبارہ آسکتا ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں