لاہور(پی این آئی) سینئر تجزیہ کار اور سینئر صحافی حامد میر نے کہا ہے کہ سائنسدان اور طبی ماہرین کئی سالوں سے طاقتور حکمرانوں کو عالمی وباء سے خبردارکرتے رہے، طاقتور حکمرانوں سے فنڈ مانگے گئے کہ ہمیں عالمی وبا ء کا توڑ کرنے کیلئے فنڈز دیے جائیں، پانچ سائنسدانوں نے13سال قبل دنیا کو آگاہ کردیا تھا،
جب ٹرمپ سے فنڈ مانگے گئے تو امریکی صدر نے سوچا ،یہ وباء چین سے شرو ع ہوگی اوربس چین کو ہی تباہ کرے گی ۔انہوں نے اپنے تازہ کالم میں کورونا وائرس سے متعلق تحریر کیا ہے کہ امریکی جریدے ’’کلینیکل مائیکرو بائیالوجی ریویو‘‘ کے اکتوبر 2007ء کے شمارے میں شائع ہونے والا ایک تحقیقی مضمون پڑھا جس میں پانچ سائنسدانوں نے 13سال قبل دنیا کو کورونا وائرس کے بارے میں خبردار کیا۔یہ جریدہ امریکن سوسائٹی فار مائیکرو بائیالوجی کے زیراہتمام شائع ہوتا ہے۔کچھ سال کے بعد ایک امریکن تھنک ٹینک رینڈ کارپوریشن نے 2012ء میں ایک رپورٹ شائع کی اور بتایا کہ مستقبل میں امریکا کیلئے بڑا خطرہ دہشت گردی نہیں بلکہ ایک عالمی وبا بنے گی جو امریکی معاشرے کے پورے طرزِ زندگی کو بدل کر رکھ دے گی لہٰذا اس طرف توجہ کریں۔ براک اوباما کی حکومت میں ہوم لینڈ سیکورٹی ایڈوائزر لیزا مناکو نے اس معاملے پر توجہ دینا شروع کی لیکن 2016ء میں ڈونلڈ ٹرمپ امریکہ کے صدر بن گئے۔امریکی سائنسدانوں نے ٹرمپ سے گزارش کی کہ آپ دہشت گردی کے خلاف جنگ پر سالانہ ایک سو ارب ڈالر خرچ کر رہے ہیں، ہمیں ایک عالمی وبا کا توڑ تلاش کرنے کے لئے سالانہ صرف ایک ارب ڈالر دیا جا رہا ہے ہمیں صرف ایک ارب ڈالر مزید دے دیں تاکہ ہم صرف امریکہ کو نہیں پوری دنیا کو ایک نئی وبا سے محفوظ رکھ سکیں جو چین میں جنم لے سکتی ہے۔ ٹرمپ اس درخواست کو مسترد کرتے رہے۔ ان کا خیال تھا کہ یہ وبا چین میں جنم لے گی تو صرف چین کو تباہ کرے گی لیکن جب وبا پھیل گئی تو امریکہ بھی بند ہونے لگا۔ اب ٹرمپ نے مزید فنڈز دے دیے ہیں لیکن بہت دیر ہو چکی۔
نمرود جیسے حکمران اپنے غلط فیصلوں سے پوری قوم کی تباہی کا باعث بنے کو رونا وائرس بھی حکمرانوں کے غلط فیصلوں کے باعث پھیلا لنگڑا مچھر وقت کے کسی نمرود کی ناک کے راستے اسکے دماغ میں گھس کر غلط فیصلے کروا رہا ہے اور آپ اس گھمنڈی کو جلد جوتے پڑتے دیکھیں گے https://t.co/bw4sz8HO41
— Hamid Mir (@HamidMirPAK) March 26, 2020
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں