کراچی (پی این آئی) ایک طرف بجب لوگ کورونا کے خوف سے قرنطینہ میں جا رہے ہیں تو ایسے میں خواجہ سرا جولی خان کے ویڈیو بیان نے سوشل میڈیا پر تہلکہ مچا دیا ہے، اس بیان میں جولی خان نے کہا ہےکہ کورونا پوری دُنیا میں آیا ہے تو اب پوری دنیا قرنطینہ جیسی مشکل کو دیکھ ر ہی ہے، اب آپ لوگ
محسوس کریں کہ سب سے الگ رہ کر ہم کیسا محسوس کرتے ہیں۔جولی خان نے کہا کہ ’آپ لوگوں کے لیے تو یہ جنگ لڑنا بہت آسان ہے کیونکہ ابھی تو آپ لوگوں کے خلاف کوئی تعصب نہیں ہے ۔‘جولی خان نے کہا کہ قرنطینہ میں رہتے ہوئے اگر آپ یہ سب سوچیں کہ میرے پاس گھر نہیں ہے، ماں باپ نہیں ہیں، پیسہ نہیں ہے، کھانے کو رزق نہیں ہے، نوکری نہیں ہے، تعلیم نہیں ہے تو آپ لوگ کیسا محسوس کریں گے؟ جولی خان کا کہنا ہے کہ ’ہمارے لیے اِس معاشرے میں بہت سے مسائل ہیں، اِس معاشرے میں نہ تو انسانیت ہے، نہ عدل ہے، نہ انصاف ہے، نہ تمیز ہے، نہ شعور ہے۔جولی خان نے کہا کہ اگر اِس معاشرے میں اسلام اور انسانیت آجائے گی تو ہمارا خوف ختم ہوجائے گا۔جولی خاں نے کہا کہ ’جو لوگ دنیا میں خدا بنے بیٹھے ہیں اور بھول گئے ہیں کہ اُن کو مرنا ہے تو یہ کورونا وائرس اُن کو یہ احساس دلانے آیا ہے تُم اللّہ کے سامنے کچھ بھی نہیں ہو۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔پاکستان نیوز انٹرنیشنل (پی این آئی) قابل اعتبار خبروں کا بین الاقوامی ادارہ ہے جو 23 مارچ 2018 کو قائم کیا گیا، تھوڑے عرصے میں پی این آئی نے دنیا بھر میں اردو پڑہنے، لکھنے اور بولنے والے قارئین میں اپنی جگہ بنا لی، پی این آئی کا انتظام اردو صحافت کے سینئر صحافیوں کے ہاتھ میں ہے، ان کے ساتھ ایک پروفیشنل اور محنتی ٹیم ہے جو 24 گھنٹے آپ کو باخبر رکھنے کے لیے متحرک رہتی ہے، پی این آئی کا موٹو درست، بروقت اور جامع خبر ہے، پی این آئی کے قارئین کے لیے خبریں، تصاویر اور ویڈیوز انتہائی احتیاط کے ساتھ منتخب کی جاتی ہیں، خبروں کے متن میں ایسے الفاظ کے استعمال سے اجتناب برتا جاتا ہے جو نا مناسب ہوں اور جو آپ کی طبیعت پر گراں گذریں، پی این آئی کا مقصد آپ تک ہر واقعہ کی خبر پہنچانا، اس کے پیش منظر اور پس منظر سے بر وقت آگاہ کرنا اور پھر اس کے فالو اپ پر نظر رکھنا ہے تا کہ آپ کو حالات حاضرہ سے صرف آگاہی نہیں بلکہ مکمل آگاہی حاصل ہو، آپ بھی پی این آئی کا دست و بازو بنیں، اس کا پیج لائیک کریں، اس کی خبریں، تصویریں اپنے دوستوں اور رشتہ داروں میں شیئر کریں، اللہ آپ کا حامی و ناصر ہو، ایڈیٹر
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں