واشنگٹن (پی این آئی ) امریکہ کرونا وائرس کے علاج کیلئے تیار ویکسیئن کو پہلے مریض پر تجزیہ شروع کر دیا گیا ۔ تفصیلات کے مطابق امریکہ کےاہم سرکاری عہدیداروں نے دعویٰ کیا ہے کہ کرونا وائرس کے علاج کیلئے تیار کردہ ویکسیئن کو پیر کے روز پہلے مریض پر تجزیہ کیا ۔ تاہم حکام کا کہنا ہے کہ کسی بھی
کسی بھی ویکیسئین کو مارکیٹ میں لاتے 18 ماہ لگ سکتے ہیں۔حکام کا کہنا ہے کہ اس ویکسیئن کو 45 نوجوان صحت نوجوانوں پر بھی آزمایا جائے گا، تاہم اس حوالے سے کچھ نہیں کہا جا سکتا کہ وہ متاثر ہونگے یا نہیں ۔ کہا جا رہا ہے کہ دنیا بھر کے درجنوں سائنسدان امریکہ میں کرونا وائرس کے علاج کیلئے ویکئسین کا کامیاب تجربہ کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ کوشش کی جا رہی ہے کہ جلد از جلد ویکسئین کو کامیاب بنا کر مارکیٹ میں عام شہریوں کے لئے دستیابی ممکن ہو سکے۔۔ کرونا وائرس کے باعث پوری دنیا کو خطرہ لاحق ہو گیا ہے، جو 150 سے زائد ممالک میں پھیل چکا ہے۔ کرونا وائر س کی بڑھتی تعداد نے شہریوں کی جان کو خطرے میں ڈا ل دیا ہے۔ کرونا وائرس سے دنیا بھر میں 6 ہزار 500 افراد زندگی کی بازی ہا ر چکے ہیں ، جبکہ ایک لاکھ سے زائد افراد اس خطرناک وائرس میں مبتلا ہو گئے ہیں۔ سندھ میں مزید 11 نئے کیسز سامنے آنے کے بعد پاکستان میں بھی کرونا وائرس کے مریضوں کی تعداد 105 ہو گئی ہے۔دوسری جانب عالمی ادارہ صحت نے سوشل میڈیا پر کرونا وائرس سے متعلق مفروضوں کی حقیقت بتا دی۔ تفصیلات کے مطابق کرونا وائر س کی وبا پھیلنے کے بعد سے ہی سوشل میڈیا پر کرونا وائرس سے بچاوٴ کیلئے مفروضوں کو بیان کیا جانے لگا ۔ تاہم اب عالمی ادارہ صحت نے مختلف مفروضوں کو کرونا وائرس سے جوڑے جانے پر جواب دے دیا ۔ عالمی ادارہ صحت کے جاری کردہ بیان کے مطابق گرم یاٹھنڈے پانی سے نہا کر وائرس سے نہیں بچا جا سکتا ۔ اس بات میں بھی کوئی حقیقت نہیں کہ کرونا وائرس گرم علاقوں میں نہیں پھیلتا ، ساتھ ہی ساتھ لہسن کا استعمال بھی کرونا سے بچاوٴ نہیں روکتا۔ تاہم لہسن صحت کیلئے مفید ہے ۔ کرونا وائرس سے بچاوٴ کے لئے صرف صاف رہنے کی ضروری ہے ۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں