جنوبی پنجاب کے دارالحکومت کا فیصلہ۔۔۔‘ شاہ محمود قریشی نے واضح اعلان کردیا

ملتان(پی این آئی)وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ بہاولپورکو سیکرٹریٹ بنانے میں کوئی صداقت نہیں،جنوبی پنجاب کے دارالحکومت کا فیصلہ جنوبی پنجاب کی مستقبل میں نومنتخب حکومت کرے گی۔ملتان میں میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس بارکچھ لوگوں کی خواہش ہے کہ ملتان بنے اور وہ

منطقی دلائل دیتے ہیں جبکہ کچھ لوگوں کی رائے ہے کہ بہاولپور کو ترجیح دی جائے اور یہ آرا کا تبادلہ ہے جو ہوتا رہتا ہے۔انہوں نے کہا اس دوران یہ ابہام پیدا کیا گیا کہ بہاولپور کا فیصلہ ہوگیا جو کہ درست نہیں ہے۔ بہاولپور صوبے کا ابھی کوئی فیصلہ نہیں کیاگیا۔انہوں نے کہاکیونکہ صوبہ بنانے کےلئے آئینی ترامیم اور دیگر تقاضوں کی تکمیل کیلئے وقت درکار ہے اس لئے فیصلہ ہوا ہمیں اس کی جانب آگے بڑھنا چاہئے اور سیکرٹریٹ قائم کرنا چاہئے کیونکہ سیکرٹریٹ کیلئے کسی آئینی ترمیم کی ضرورت نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے انہوں نے رائے دی کہ اس حوالے سے ملتان اور بہاولپور میں دو دفاتر قائم کئے جائیں جن میں سے ایک ایڈیشنل چیف سیکرٹری ساوتھ کا ہو جو بہاولپور میں جبکہ ایک ایڈیشنل آئی جی ساوتھ کا ہو جو کہ ملتان میں قائم کیاجائے ۔مستقبل میں اسمبلی کے قیام اور اس میں ووٹنگ اورعوامی رائے کو مدنظر رکھتے ہوئے دارالحکومت کا قیام عمل میں لایاجائے۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ کچھ عناصر کہتے ہیں نہ کریں گے نہ ہی کرنے دیں گے۔تحریک انصاف کے بل پر عملدرآمد کے حوالے سے شاہ محمود نے کہا کہ فیصلے پر عملدرآمد کیلئے دوتہائی اکثریت چاہئے۔پی ٹی آئی اپنے منشور کے مطابق بل لائے گی۔اپوزیشن جماعتوں سے درخواست ہے کہ بل کو سپورٹ کریں،انہوں نے کہا مختلف رہنما صوبے کی حمایت اخباری بیانات میں کررہے ہیں وہ اخباروں کی زینت بننے کے بجائے عملی اقدام کریں اور ہماری آواز میں آواز ملائیں۔ شاہ محمود نے کہاہمیں کریڈٹ سے غرض نہیں،صوبہ بنادیں کریڈٹ آپ لے لیں۔گیلانی صاحب نے سہرا پہننا ہے تو میں پہنانے کو تیار ہوں بلاول کہیں تو انہیں پہنانے کو تیار ہوںاور اگر کسی ن لیگی دوست خواہشمند ہوتو اسے بھی پہنانے کو تیارہوں۔صوبہ بننے تو دیں نہ۔سیکرٹریٹ کی فعالیت کے حوالے سے بات کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ کوشش ہے کہ جنوبی پنجاب سیکرٹریٹ یکم جولائی کو آپریشنل ہوجائے۔یہ بھی کوشش ہے کہ رواں سال صوبائی بجٹ میں سیکرٹریٹ کیلئے بھی فنڈز مختص کئے جائیں۔انہوں نے کہا سیکرٹریٹ کے قیام کیلئے کوششیں یکم اپریل سے شروع کردی جائیں گی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔پاکستان نیوز انٹرنیشنل (پی این آئی) قابل اعتبار خبروں کا بین الاقوامی ادارہ ہے جو 23 مارچ 2018 کو برطانیہ کے دارالحکومت لندن میں قائم کیا گیا، تھوڑے عرصے میں پی این آئی نے دنیا بھر میں اردو پڑہنے، لکھنے اور بولنے والے قارئین میں اپنی جگہ بنا لی، پی این آئی کا انتظام اردو صحافت کے سینئر صحافیوں کے ہاتھ میں ہے، ان کے ساتھ ایک پروفیشنل اور محنتی ٹیم ہے جو 24 گھنٹے آپ کو باخبر رکھنے کے لیے متحرک رہتی ہے، پی این آئی کا موٹو درست اور بروقت اور جامع خبر ہے، پی این آئی کے قارئین کے لیے خبریں، تصاویر اور ویڈیوز انتہائی احتیاط کے ساتھ منتخب کی جاتی ہیں، خبروں کے متن میں ایسے الفاظ کے استعمال سے اجتناب برتا جاتا ہے جو نا مناسب ہوں اور جو آپ کی طبیعت پر گراں گذریں، پی این آئی کا مقصد آپ تک ہر واقعہ کی خبر پہنچانا، اس کے پیش منظر اور پس منظر سے بر وقت آگاہ کرنا اور پھر اس کے فالو اپ پر نظر رکھنا ہے تا کہ آپ کو حالات حاضرہ سے صرف آگاہی نہیں بلکہ مکمل آگاہی حاصل ہو، آپ بھی پی این آئی کا دست و بازو بنیں، اس کا پیج لائیک کریں، اس کی خبریں، تصویریں اپنے دوستوں اور رابطہ کاروں میں شیئر کریں، اللہ آپ کا حامی و ناصر ہو، ایڈیٹر

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں