چیئرمین ایچ ای سی، خیبر پختونخواہ کے صوبائی وزیر خزانہ کی ملاقات، خیبر پختونخواہ کی سرکاری جامعات کو درپیش مالی مشکلات کو حل کیا جائے گا

اسلام آباد (پی این آئی) حکومت خیبر پختونخواہ اور ہایئر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) ، پاکستان نے جامعات کو درپیش پنشن سے متعلقہ مسائل کے ممکنہ حل کے لیے معاونت فراہم کرنے کے لیے جون 2020سے قبل پلان ترتیب دینے اور اس پر عملدرآمد کرنے پر اتفاق رائے کر لیا ہے ۔ اس بات کا فیصلہ

چیئرمین ایچ ای سی، طارق بنوری ، خیبر پختونخواہ کی سرکاری جامعات کے وائس چانسلرز، خیبر پختونخواہ کے وزیر خزانہ تیمور سلیم جھگڑا، اور وزیر اعلی خیبر پختونخواہ کے اعلی تعلیم کے معاون خصوصی خلیق الرحمن کے مابین ملاقات میں ہوا۔ اس موقع پر جامعات کے سربراہان نے ایچ ای سی اور خیبرپختونخواہ حکومت کو مل جل کر کام کرنے سے متعلق ایک پروپوزل پیش کیا ۔خیبرپختونخواہ حکومت نے ایچ ای سی کے ساتھ کام کرنے کے پروپوزل کو غور و خوض کے بعد منظور کر لیا اور اس امر پر بھی اتفاق رائے کیا گیا کہ خیبرپختونخواہ کی جامعات اعلی تعلیم کی کوالٹی میں مزید بہتری اور تحقیق کے شعبہ کو پروان چڑھانے کے لیے ٹھوس اقدامات کریں گی ۔ ملاقات کے شرکاء نے اس بات پر بھی اتفاق کیا کہ ایسا فریم ورک بنایا جائے گا کہ تمام طبقات سے تعلق رکھنے والے طلباء اعلی تعلیم حاصل کر سکیں ۔ اس حوالے سے شرکاء نے کہا کہ اعلی تعلیم کے حصول کی لاگت میں کمی، وظائف کے سسٹم میں اضافہ اور فیسوں سمیت دیگر اخراجات کا طلباء کی خاندانی آمدن کے مطابق کرنے جیسے اقدامات کرنے ہوں گے ۔ اعلی تعلیم کے حصول کی مد میں ہونے والے اخراجات میں کمی کے لیے اہداف کا تعین کیا جائے گا جس میں شفافیت، کارکردگی، ڈبل انٹری بک کیپنگ کا اجرائ، ڈیٹا اکٹھا کرنا، اور ایچ ای سی کے HEMISپروگرام کے ذریعے آٹومیشن سسٹم کا قیام شامل ہیں ۔ جامعات مختلف ذرائع سے وسائل بڑھانے کے بارے میں پلان بنائیں گی ۔ صوبائی حکومت جامعات میں treasurerکی خالی اسامیوں پر جلد از جلد بھرتی کرنے میں جامعات کی مدد کریں گی ۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں