لاہور(پی این آئی) وزیراعظم عمران خان جب سے اقتدار میں آئیں ہیں، انہیں ابھی تک مشکلات کا سامنا ہے۔کبھی ان کے اتحادیوں کی جانب سے سوالات کا سامنا ہوتا ہے تو کبھی ان کی اپنی کابینہ کے ارکان ان کی مخالفت کر دیتے ہیں۔اسی پر بات کرتے ہوئے تجزیہ نگار کا کہنا تھا کہ عمران خان پوری کوشش کریں گے کہ
چیزیں ٹھیک ہو جائیں لیکن نہیں ہوں گی۔ان کا مزید کہنا تھا کہ عمران خان کو پہلے ان کے اتحادیوں سے مسئلہ ہوا تھا، اب انہیں ان کی کابینہ کی طرف سے مشکلات کا سامنا ہے اور ان کی مشکلات میں ہر گزرتے دن کے ساتھ اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔عمران خان کو ایک اور دھچکا لگنے والا ہے جس کے بعد ان کے لئے کام کرنا مزید مشکل ہو جائے گا۔وزیراعظم جتنی مرضی کوشش کر لیں، اس نظام میں سے ان کے لئے کچھ نہیں نکلے گا۔یاد رہے کہ عمران خان کو حکومت میں آئے تقریباََ 2 سال کا وقت گزر چکا ہے۔عوام کو ان سے بہت زیادہ توقعات تھیں لیکن ایک ایک کر کے عمران خان پوری عوام کو مایوس کر رہے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ ان کا ووٹر اب ان سے خوش نظر نہیں آتا۔اس کے علاوہ عمران خان کو ان کی اتحادی جماعتون مسلم لیگ ق اور ایم کیو ایم کی جانب سے بھی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ چکا ہے۔دونوں جماعتوں نے کچھ عرصہ قبل حکومت کے سامنے اپنے تحفظات رکھ دیئے تھے اور مطالبہ کیا تھا کہ ان کوپورا کیا جائے ورنہ وہ اتحادی ختم کر دیں گے۔ان معاملات کو حل کرنے کے بعد عمران خان کو اپنے کابینہ ارکان کی جانب سے بھی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا تھا۔اسی بارے میں بات کرتے ہوئے تجزیہ نگار ڈاکٹر شاہد مسعود کا کہنا تھا کہ عمران خان پوری کوشش کریں گے کہ چیزیں ٹھیک ہو جائیں لیکن نہیں ہوں گی۔ان کا مزید کہنا تھا کہ عمران خان کو پہلے ان کے اتحادیوں سے مسئلہ ہوا تھا، اب انہیں ان کی کابینہ کی طرف سے مشکلات کا سامنا ہے اور ان کی مشکلات میں ہر گزرتے دن کے ساتھ اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔عمران خان کو ایک اور دھچکا لگنے والا ہے جس کے بعد ان کے لئے کام کرنا مزید مشکل ہو جائے گا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں