اسلام آباد (پی این آئی) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ کرپٹ لوگوں کو ضمانتیں ملنا قانونی عمل ہے، ضمانت ملنے کا مطلب کیسز ختم ہونا نہیں ہے، اس لیے کسی کو شک نہیں ہونا چاہیے کہ یہ تمام لوگ کرپٹ ہیں، دوبارہ کیس لگا تو پھر جیل جا سکتے ہیں، مخصوص ٹولے کی حکومت گرانے کی خواہش پوری نہیں
ہوگی۔ وزیراعظم عمران خان ملاقات کرنے والے سوشل میڈیا نمائندوں سے گفتگو کررہے تھے۔سوشل میڈیا نمائندوں نے وزیراعظم سے سوالات بھی کیے، سوشل میڈیا کارکن نے سوال کیا کہ کرپٹ لوگوں رہا ہورہے ہیں، ایک ایک کرپٹ بندے کو ضمانت ملتی جارہی ہے، جس پر وزیراعظم عمران خان نے جواب دیا کہ کرپٹ لوگوں کو ضمانتیں ملنا قانونی عمل ہے،ضمانت ملنے کا مطلب کیسز ختم ہونا نہیں ہے، اس لیے کسی کو شک نہیں ہونا چاہیے کہ یہ تمام لوگ کرپٹ ہیں کل کو ان کیخلاف دوبارہ کیس لگا تو پھر جیل جاسکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ مخصوص ٹولے کی حکومت گرانے کی خواہش پوری نہیں ہوگی، عوام کی حمایت سے اقتدار میں آئے ہیں، مخصوص ٹولے کی حکومت گرانے کی خواہش پوری نہیں ہوگی،سوشل میڈیا کے لوگ میری طاقت ہیں، سوشل میڈیا کنونشن منعقد کروانے کا جلد اعلان کروں گا۔ سوشل میڈیا پرخبر دینے سے پہلے تصدیق کرلیا کریں۔ حکومت کے خلاف جان بوجھ کر جھوٹی خبریں پھیلائی جاتی ہیں۔سوشل میڈیا پرمثبت تنقید بالکل ہونی چاہیے۔ حکومت پر اٹیک کرنے سے پہلے تصدیق کرلیں خبر سچی ہے یا جھوٹی ہے؟ اکثر ہمارے اپنے لوگ میڈیا کی فیک نیوزکے پراپیگنڈے میں آجاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صبح موبائل دیکھتا ہوں توپتا چل جاتا ہے آج کس کرائسس کا مقابلہ کرنا پڑیگا۔ اپوزیشن کچھ نہ کرے تواپنا کوئی وزیر ایسا بیان دے دیتا ہے سنبھالنا مشکل ہوجاتا ہے۔ایسے بھی وزیرہیں جو دفترسے زیادہ کوہسار مارکیٹ میں بیٹھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آٹے چینی بحران پرتحقیقاتی رپورٹ پبلک کی جائےگی۔ آٹا چینی بحران میں جو قصور وار نکلا نہیں چھوڑوں گا چاہے کتنا ہی طاقتورکیوں نہ ہو۔ مزید برآں انہوں نے کراچی میں ترقیاتی منصوبوں کے حوالے سے منعقدہ تقریب سے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بارش ہونے کے باعث آج کراچی نہیں آسکا،تقریب میں نہ پہنچنے پر معذرت خواہ ہوں ،ہم سندھ میں بڑے پراجیکٹس کررہے ہیں، اس حوالے سے عوام کو تفصیلی بتانا ہوگا، کراچی اوپر جاتا ہے تو پاکستان اوپر جاتا ہے، کراچی کی ترقی پاکستان کی ترقی ہے۔پاکستان کی معاشی سرگرمیوں کا مرکز ہے۔کراچی کی ترقی کا مطلب لوگوں کو روزگار فراہم کرنا ہوتا ہے، ملک کی گروتھ ریٹ بڑھانا ہوتا ہے۔سندھ میں تحریک انصاف کی حکومت نہیں بھی ہے لیکن پھر بھی پی ٹی آئی کی دلچسپی ہے کہ پاکستان ترقی کرے۔ اٹھارویں ترمیم کے وفاق کے پاس زیادہ اختیارات نہیں ہیں، اختیارات صوبائی حکومتوں کے پاس ہے اس لیے زیادہ فنڈز ان کے پاس چلے جاتے ہیں۔دنیا میں بڑے شہر اس لیے ترقی کرتے ہیں کہ ان کا بلدیاتی نظام اور میٹروپولیٹن بہترین ہوتا ہے۔صوبے کے ترقیاتی فنڈز سے کراچی کوترقی دینا ناممکن ہے۔اسی طرح صوبائی فنڈز سے شہروں کو ٹھیک کرنا بھی ناممکن ہے۔لندن ، نیویارک، پیرس، کوئی بھی میٹروپولیٹن شہر لے لیں، ان شہروں کی ترقی کا مقصد ان کا اپنا میٹروپولیٹن سسٹم ہے۔دنیا میں بڑے شہر وں کی ترقی کا طریقہ اور بلدیاتی نظام مختلف ہوتا ہے۔لاہور میں اگر ترقی ہوئی تو پنجاب کے آدھے فنڈز لاہور پر خرچ ہونے سے ترقی ہوئی ہے، یہ طریقہ درست نہیں ہے، پنجاب اور خیبرپختونخواہ میں جوبلدیاتی نظام لارہے ہیں ، ان میں براہ راست میئر اور ناظمین بنیں گے، اس سے تبدیلی لے کر آئیں گے، پنجاب پولیس کو سیاسی مداخلت سے پاک کیا ہے، خیبرپختونخواہ طرز کا پولیس نظام سندھ میں بھی لانا چاہتے
ہیں۔سندھ میں رینجرز ہے اس لیے پولیس کام نہیں کررہی۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔پاکستان نیوز انٹرنیشنل (پی این آئی) قابل اعتبار خبروں کا بین الاقوامی ادارہ ہے جو 23 مارچ 2018 کو برطانیہ کے دارالحکومت لندن میں قائم کیا گیا، تھوڑے عرصے میں پی این آئی نے دنیا بھر میں اردو پڑہنے، لکھنے اور بولنے والے قارئین میں اپنی جگہ بنا لی، پی این آئی کا انتظام اردو صحافت کے سینئر صحافیوں کے ہاتھ میں ہے، ان کے ساتھ ایک پروفیشنل اور محنتی ٹیم ہے جو 24 گھنٹے آپ کو باخبر رکھنے کے لیے متحرک رہتی ہے، پی این آئی کا موٹو درست اور بروقت اور جامع خبر ہے، پی این آئی کے قارئین کے لیے خبریں، تصاویر اور ویڈیوز انتہائی احتیاط کے ساتھ منتخب کی جاتی ہیں، خبروں کے متن میں ایسے الفاظ کے استعمال سے اجتناب برتا جاتا ہے جو نا مناسب ہوں اور جو آپ کی طبیعت پر گراں گذریں، پی این آئی کا مقصد آپ تک ہر واقعہ کی خبر پہنچانا، اس کے پیش منظر اور پس منظر سے بر وقت آگاہ کرنا اور پھر اس کے فالو اپ پر نظر رکھنا ہے تا کہ آپ کو حالات حاضرہ سے صرف آگاہی نہیں بلکہ مکمل آگاہی حاصل ہو، آپ بھی پی این آئی کا دست و بازو بنیں، اس کا پیج لائیک کریں، اس کی خبریں، تصویریں اپنے دوستوں اور رابطہ کاروں میں شیئر کریں، اللہ آپ کا حامی و ناصر ہو، ایڈیٹر
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں