کراچی (پی این آئی) مسلم لیگ ن کے سینئر نائب صدر اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ مسلم لیگ ن آئندہ انتخابات میں کلین سویپ کرے گی، موجودہ حکومت کا ماڈل نہیں چل سکتا، پاکستان میں جمہوریت نہیں آمریت ہے، ہم نوازشریف کی قیادت میں اکٹھے ہیں، نوازشریف کیخلاف حکومتی خط کی حیثیت
ردی جیسی ہے۔ انہوں نے آج کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ملک کو بہت زیادہ اندرونی خطرات کا سامنا ہے، تما م اسٹیک ہولڈرز اور قوتوں کو مل بیٹھ کرسوچنا چاہیے کہ ملک میں حکومت کیلئے کس طرح کا ماڈل ہونا چاہیے، موجودہ حکومتی ماڈل ناکام ہوچکا ہے ، یہ ماڈل نہیں چل سکتا۔ہم اقتدار کے بھوکے نہیں ہمیں نظام کو درست کرنا ہے، کیونکہ یہ ملک کی سلامتی کیلئے ضروری ہے۔انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن کے دور میں ملک میں یہ حالات نہیں تھے، کراچی روشنیوں کا شہر بن چکا تھا، آج آٹا 70 روپے کلو اور چینی 90روپے کلو ہوچکی ہے۔اتنی مہنگائی تاریخ میں نہیں دیکھی، عمران خان موجودہ مہنگائی کا جواب دیں۔ سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ حکومت کو ہٹانے کے لئے کسی اتحاد کی ضرورت نہیں اس وقت اقتدار نہیں صرف ملک بچانا ہے عوام نے حکومت کے خلاف فیصلہ کرچکی ہے ۔شاہد خاقان عباسی نے کہاکہ سال 2013 کراچی میں ہر شخص غیر محفوظ تھا ان نا کوئی حکومت ہے اور نا کوئی وزیراعظم ہے ہمیں امریت کا مقابلہ کرنا ہے ملک میں جمہوریت نہیں ہے امریت ہے۔ انہوں نے کہا کہ اقتدار کے نظام کو درست کرنا ہوگا تمام اسٹیک ہولڈر کو فیصلہ کرنا ہوگا ملک اج اندورنی خطرات میں گرا ہوا ہے ۔سابق وزیراعظم نے کہا کہ وفاقی حکومت کے خط کی حثیت ردی کی ٹوکری کی ہے ج ملک کو دوپیش مسائل کا ذمہ دار عمران خان ہے ملک سب کا ہے کسی فرد واحد کا نہیں ہے۔ہم کسی اقتدار کے طالب نہیں ملک عزیز ہے دیگر جماعتوں کا اپنا ہمارا اپنا بیانیہ ہے ۔کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ کارکنان کے جوش و جزبہ سے پتا لگتا ہے کہ ہمارا پیغام ملک کے ساتھ ساتھ کراچی میں بھی پھیل رہا ہے۔ نواز شریف نے جب قیادت چھوڑی تو ملک میں وافر بجلی موجود تھی۔ہمارے دور میں ملک سے بجلی اور گیس کا بحران ختم ہوا۔نواز شریف سکھر حیدرآباد موٹر وے بھی بنایا ہے۔عمران گالیاں دینے والا پہلا وزیر اعظم ہے جو لوگوں کو جوڑنے کے بجائے توڑتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے عوام پر ڈاکا ڈالنے والے آج ایوانوں میں بیٹھے ہیں ۔نون لیگ اصولوں پر قائم رہی ہے اور آگے بھی رہے گی۔آج سارے صاحب اقتدار مل بیٹھ کر فیصلہ کریں کہ ملک آگے کیسے چلے گا۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔پاکستان نیوز انٹرنیشنل (پی این آئی) قابل اعتبار خبروں کا بین الاقوامی ادارہ ہے جو 23 مارچ 2018 کو برطانیہ کے دارالحکومت لندن میں قائم کیا گیا، تھوڑے عرصے میں پی این آئی نے دنیا بھر میں اردو پڑہنے، لکھنے اور بولنے والے قارئین میں اپنی جگہ بنا لی، پی این آئی کا انتظام اردو صحافت کے سینئر صحافیوں کے ہاتھ میں ہے، ان کے ساتھ ایک پروفیشنل اور محنتی ٹیم ہے جو 24 گھنٹے آپ کو باخبر رکھنے کے لیے متحرک رہتی ہے، پی این آئی کا موٹو درست اور بروقت اور جامع خبر ہے، پی این آئی کے قارئین کے لیے خبریں، تصاویر اور ویڈیوز انتہائی احتیاط کے ساتھ منتخب کی جاتی ہیں، خبروں کے متن میں ایسے الفاظ کے استعمال سے اجتناب برتا جاتا ہے جو نا مناسب ہوں اور جو آپ کی طبیعت پر گراں گذریں، پی این آئی کا مقصد آپ تک ہر واقعہ کی خبر پہنچانا، اس کے پیش منظر اور پس منظر سے بر وقت آگاہ کرنا اور پھر اس کے فالو اپ پر نظر رکھنا ہے تا کہ آپ کو حالات حاضرہ سے صرف آگاہی نہیں بلکہ مکمل آگاہی حاصل ہو، آپ بھی پی این آئی کا دست و بازو بنیں، اس کا پیج لائیک کریں، اس کی خبریں، تصویریں اپنے دوستوں اور رابطہ کاروں میں شیئر کریں، اللہ آپ کا حامی و ناصر ہو، ایڈیٹر
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں