لاکھ کوششوں کے باجودسعودی عرب میں بھی کرونا وائرس کا کیس رپورٹ ہو گیا۔۔تشویشناک خبر آگئی

ریاض(پی این آئی) سعودی عرب میں کرونا وائرس کا پہلا کیس رپورٹ ہونے کی تصدیق کر دی گئی، وائرس سے متاثرہ شخص حال ہی میں ایران کا دورہ کر کے مملکت میں آیا تھا، کرونا وائرس کے ممکنہ مریضوں کے علاج کے لے 25 اسپتال تیار کر لیے گئے ۔ تفصیلات کے مطابق سعودی حکومت نے مملکت میں کرونا

وائرس کا پہلا کیس رپورٹ ہونے کی تصدیق کر دی ہے۔سعودی خبر رساں اداروں کی جانب سے بتایا جا رہا ہے کہ کرونا وائرس سے متاثرہ شخص حال ہی میں ایران کا دورہ کر کے سعودی عرب آیا تھا۔ جبکہ متاثرہ شخص سعودی عرب آنے سے قبل بحرین بھی گیا تھا۔ متاثرہ شخص کو فوری طور پر خصوصی ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے جہاں اس زیر نگرانی رکھا جائے گا۔ اس سے قبل جاری ایک بیان میں بتایا گیا تھا کہ سعودی عرب جانب سے کسی بھی ممکنہ وبا کے پیش نظر بہترین انتظامات کیے گئے ہیں۔سعودی وزارت صحت کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ مملکت میں کرونا وائرس کے ممکنہ مریضوں کے علاج کے لیے 8000 بستروں پر مشتمل 25 اسپتال تیار کرلیے گئے ہیں ۔ سعودی وزارتِ صحت کے ترجمان نے ایک نیوز کانفرنس میں بتایا ہے کہ سعودی عرب نے گذشتہ جمعرات کو عمرے پرآنے والے زائرین کے مکہ مکرمہ میں داخلے پر عارضی طور پر پابندی عائد کردی تھی۔ سعودی عرب کی وزارت حج اور عمرہ کے ترجمان نے آج بتایا ہے کہ اس فیصلہ کے بعد عمرے کی غرض سے آنے والے ایک لاکھ سے زیادہ افراد مملکت سے واپس چلے گئے ہیں۔تاہم ترجمان نے وضاحت کی ہے کہ غیرملکیوں کے داخلے پر پابندی کے اعلان سے قبل عمرے کے لیے مملکت میں موجود افراد کا قیام کے دوران میں خیرمقدم کیا جائے گا۔ترجمان نے یہ بھی واضح کیا ہے کہ غیرملکیوں کا عمرے کے ویزے پر داخلہ عارضی طور پر ہی معطل کیا گیا ہے اور اس ضمن میں محکمہ صحت اور سرکاری حکام کی فراہم کردہ معلومات کی روشنی میں مزید فیصلے کیے جائیں گے۔انہوں نے بتایا کہ صرف عمرہ اور ان بعض ممالک کے شہریوں کے لیے سعودی عرب کے سیاحتی ویزے عارضی طور پر معطل کیے گئے ہیں جہاں کرونا وائرس پھیلا ہے۔کاروباری ویزے اب بھی دستیاب ہیں۔واضح رہے کہ دیگر تمام خلیجی ممالک میں کرونا وائرس کے مریض سامنے آچکے ہیں۔ قطر جو کہ کچھ روز قبل تک کرونا وائرس سے محفوظ تھا، وہاں پر بھی 29 فروری کو کرونا وائرس کے پہلے مریض کی تصدیق ہو گئی تھی۔ جو کہ ایران سے واپس آیا تھا۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔پاکستان نیوز انٹرنیشنل (پی این آئی) قابل اعتبار خبروں کا بین الاقوامی ادارہ ہے جو 23 مارچ 2018 کو برطانیہ کے دارالحکومت لندن میں قائم کیا گیا، تھوڑے عرصے میں پی این آئی نے دنیا بھر میں اردو پڑہنے، لکھنے اور بولنے والے قارئین میں اپنی جگہ بنا لی، پی این آئی کا انتظام اردو صحافت کے سینئر صحافیوں کے ہاتھ میں ہے، ان کے ساتھ ایک پروفیشنل اور محنتی ٹیم ہے جو 24 گھنٹے آپ کو باخبر رکھنے کے لیے متحرک رہتی ہے، پی این آئی کا موٹو درست اور بروقت اور جامع خبر ہے، پی این آئی کے قارئین کے لیے خبریں، تصاویر اور ویڈیوز انتہائی احتیاط کے ساتھ منتخب کی جاتی ہیں، خبروں کے متن میں ایسے الفاظ کے استعمال سے اجتناب برتا جاتا ہے جو نا مناسب ہوں اور جو آپ کی طبیعت پر گراں گذریں، پی این آئی کا مقصد آپ تک ہر واقعہ کی خبر پہنچانا، اس کے پیش منظر اور پس منظر سے بر وقت آگاہ کرنا اور پھر اس کے فالو اپ پر نظر رکھنا ہے تا کہ آپ کو حالات حاضرہ سے صرف آگاہی نہیں بلکہ مکمل آگاہی حاصل ہو، آپ بھی پی این آئی کا دست و بازو بنیں، اس کا پیج لائیک کریں، اس کی خبریں، تصویریں اپنے دوستوں اور رابطہ کاروں میں شیئر کریں، اللہ آپ کا حامی و ناصر ہو، ایڈیٹر

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں