بھارت میں مذہبی پابندیاں؛ امریکی ارکان اسمبلی نے ٹرمپ سے بڑا مطالبہ کردیا

امریکی کانگریس کے ارکان اور امریکی کمیشن برائے عالمی مذہبی آزادی نے بھارت میں مذہبی اقلیتوں کے حقوق کی صورت حال پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے امریکی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ بھارت کو عالمی مذہبی آزادی ایکٹ کے تحت خصوصی تشویش کا حامل ملک قرار دیا جائے۔

ری پبلکن رکن وکی ہرزلر اور پاکستانی نژاد امریکی ڈاکٹر آصف محمود نے اپنے مشترکہ مضمون میں لکھا کہ بھارت کی 12 ریاستوں میں مذہب تبدیلی کے خلاف قوانین کو مسیحی اور مسلم برادریوں کے خلاف استعمال کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے گوا میں “لو جہاد” کے متنازع تصور اور اتر پردیش میں مسیحی پادری پر لگائے گئے بے بنیاد الزامات کی مثال دی۔

رہنماؤں نے مدھیہ پردیش میں جبری مذہب تبدیلی کے الزام میں سزائے موت تجویز کرنے پر بھی تشویش ظاہر کی۔ انہوں نے کہا کہ بھارت اگر امریکا کے ساتھ قریبی تعلقات چاہتا ہے تو اسے اقلیتوں کے خلاف قوانین ختم کرنے اور مذہبی آزادی کے عالمی اصولوں کا احترام کرنا ہوگا۔

ڈاکٹر آصف محمود، جو پاکستان کے شہر کھاریاں سے تعلق رکھتے ہیں، اس امریکی کمیشن میں قیادتی عہدے پر فائز ہونے والے پہلے پاکستانی نژاد مسلمان ہیں۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں

close