پاکستان اور بھارت ایٹمی جنگ کے قریب تھے، میں نے دھمکی دے کر بچایا، ٹرمپ کا بڑا دعویٰ

واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بار پھر یہ دعویٰ کیا ہے کہ پاکستان اور بھارت ایٹمی تصادم کے دہانے پر پہنچ گئے تھے، تاہم اُن کی مداخلت نے دونوں ممالک کو جنگ سے روک دیا۔

امریکی سعودی سرمایہ کاری کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ٹرمپ کا کہنا تھا کہ وہ عالمی سطح پر امن کی کوششوں میں مصروف ہیں اور اب تک آٹھ بڑی جنگیں رکوا چکے ہیں۔ ان کے مطابق ایک اور ممکنہ جنگ بھی ہے جسے روکنا نسبتاً آسان ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگرچہ روسی صدر پیوٹن کے ساتھ تعلقات اچھے ہیں، مگر وہ ان سے مایوس ہیں۔ ٹرمپ نے دعویٰ کیا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی اپنے عروج پر تھی اور دونوں ایٹمی ہتھیار استعمال کرنے کے لیے تیار تھے، لیکن انہوں نے فوری مداخلت کرکے صورتحال کو سنبھالا۔ ان کے مطابق انہوں نے دونوں ممالک کو خبردار کیا کہ جنگ کی صورت میں امریکا 350 فیصد تک تجارتی ٹیرف نافذ کر دے گا، جس کے بعد اسلام آباد اور نئی دہلی پیچھے ہٹ گئے۔

ٹرمپ کا کہنا تھا کہ انہوں نے واضح کیا کہ ایٹمی حملے کسی صورت قبول نہیں ہوں گے، اور اگر خطے میں جنگ چھڑی تو امریکا دونوں ممالک کے ساتھ تجارت بند کر دے گا۔ ان کے مطابق وہ نہیں چاہتے تھے کہ ایٹمی دھماکوں کے اثرات لاس اینجلس تک محسوس ہوں۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے انہیں فون کرکے ممکنہ جنگ رکوانے پر شکریہ ادا کیا اور کہا کہ ان کی وجہ سے لاکھوں جانیں بچ گئیں۔ ٹرمپ نے یہ بھی کہا کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے بھی کال کی اور جنگ نہ کرنے کے فیصلے سے آگاہ کیا۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں

close