افغانستان کے شمالی شہر مزار شریف اور اس کے نواحی علاقوں میں اتوار اور پیر کی درمیانی شب 6.4 شدت کا زلزلہ محسوس کیا گیا، جس کے نتیجے میں متعدد افراد جاں بحق اور درجنوں زخمی ہو گئے۔ حکام نے ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔
افغان صوبہ بلخ کے دارالحکومت مزار شریف اور اطراف میں پیر کی صبح شدید زلزلہ آیا۔ رائٹرز کے مطابق اب تک دس افراد کے جاں بحق اور تقریباً 260 کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔ امریکی جیولوجیکل سروے کے مطابق زلزلے کی شدت ریکٹر اسکیل پر 6.4 ریکارڈ کی گئی جبکہ گہرائی 28 کلومیٹر تھی۔ مزار شریف کی آبادی تقریباً پانچ لاکھ سے زیادہ ہے۔
امریکی جیولوجیکل سروے نے زلزلے کے لیے ’اورنج الرٹ‘ جاری کیا ہے، جو بڑے پیمانے پر نقصان اور امدادی کارروائیوں کی ضرورت کی نشاندہی کرتا ہے۔ سوشل میڈیا پر ملبے میں پھنسے افراد اور منہدم عمارتوں کی ویڈیوز شیئر کی جا رہی ہیں، تاہم ان کی آزاد ذرائع سے تصدیق نہیں ہو سکی۔
طالبان حکومت کے ترجمان حاجی زید نے بتایا کہ شولگرا ضلع میں کئی افراد زخمی ہوئے، جن میں زیادہ تر اونچی عمارتوں سے گرنے کے باعث متاثر ہوئے۔ انہوں نے ایک ویڈیو بھی جاری کی جس میں مزار شریف کی تاریخی نیلی مسجد کے احاطے میں ملبہ دکھائی دے رہا ہے۔
افغان طالبان کی وزارتِ دفاع کے مطابق زلزلے سے سب سے زیادہ نقصان بلخ اور سمنگان صوبوں میں ہوا، جہاں امدادی ٹیمیں ملبے تلے دبے افراد کو نکالنے اور زخمیوں کو اسپتال منتقل کرنے میں مصروف ہیں۔ وزارتِ صحت کے ترجمان شرفات زمان نے بتایا کہ متاثرہ علاقوں میں طبی عملہ روانہ کر دیا گیا ہے اور جاں بحق و زخمیوں کی تعداد میں اضافے کا امکان ہے۔
رواں سال اگست میں بھی افغانستان کے جنوب مشرقی حصے میں شدید زلزلے کے باعث دو ہزار سے زائد افراد جاں بحق ہوئے تھے۔ ماہرین کے مطابق افغانستان دو فعال فالٹ لائنز پر واقع ہے، جہاں بھارتی اور یوریشیائی پلیٹس کے ٹکراؤ کے سبب اکثر زلزلے آتے رہتے ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں






