ڈونلڈ ٹرمپ کا اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے غزہ جنگ بندی سے متعلق بڑا مطالبہ

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب میں اپنی حکومت کو ملک کی معیشت، سرحدی تحفظ اور عالمی امن میں کامیاب قرار دیا۔

ان کا کہنا تھا کہ اقتدار سنبھالنے کے بعد سترہ کھرب ڈالر کی سرمایہ کاری آئی، مہنگائی پر قابو پایا، صنعت ترقی کر رہی ہے اور اسٹاک مارکیٹ بہتر ہے۔ انہوں نے بائیڈن کی سرحدی پالیسیوں کو نقصان دہ قرار دیا اور کہا کہ ان کی پالیسی “امریکا فرسٹ” ہے، جس کے تحت ملک پہلے سے زیادہ محفوظ و خودمختار ہو چکا ہے۔ ٹرمپ نے دعویٰ کیا کہ انہوں نے دنیا میں سات بڑی جنگیں رکوا کر لاکھوں جانیں بچائیں اور پاکستان، بھارت، ایران جیسے علاقوں میں کشیدگی کم کروائی۔ انہوں نے اقوام متحدہ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ یہ ادارہ اپنی صلاحیت کے مطابق کام نہیں کر رہا اور امریکا کو جنگیں روکنے کی کوششوں میں اس سے کوئی مدد نہیں ملی۔ غزہ میں جنگ کے خاتمے اور انسانی بنیادوں پر یرغمالیوں کی رہائی پر زور دیتے ہوئے انہوں نے حماس کو جنگ بندی کی اپیل کی۔ انہوں نے کہا کہ فلسطینی ریاست قائم ہونی چاہیے مگر حماس کی کوئی جگہ نہیں، اور بتایا کہ ان کی حکومت انسانی اسمگلنگ کے خلاف سرگرم ہے، کیونکہ بائیڈن دور میں تین لاکھ سے زیادہ بچے اسمگل ہوئے۔ یوکرین جنگ پر بات کرتے ہوئے انہوں نے روس کو بھاری ٹیرف کی دھمکی دی اور بھارت و چین کو جنگ میں روس کی مالی مدد کرنے کا ذمہ دار ٹھہرایا۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں

close