آسٹریلیا اور کینیڈا کے بعدایک اور بڑے ملک نے بھی فلسطین کو ریاست تسلیم کر لیا

برطانیہ نے ایک **تاریخی اور جرات مندانہ اقدام** کرتے ہوئے فلسطینی ریاست کو باضابطہ طور پر تسلیم کر لیا ہے، جس کے بعد عالمی سطح پر فلسطین کی حمایت میں ایک نئی لہر دیکھنے میں آ رہی ہے۔

یہ فیصلہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب **کینیڈا اور آسٹریلیا** نے بھی چند لمحے قبل فلسطین کو آزاد ریاست تسلیم کرنے کا اعلان کیا۔ تینوں ممالک کے بیک وقت اس اقدام نے سفارتی منظرنامے کو تبدیل کر کے رکھ دیا ہے۔

ذرائع کے مطابق، برطانوی وزیر اعظم **کیئر اسٹارمر** اتوار کو پالیسی میں اس بڑی تبدیلی کا باقاعدہ اعلان کریں گے۔ حالانکہ اسرائیل نے اس اقدام کی شدید مخالفت کی ہے، لیکن برطانوی حکومت اپنے موقف پر قائم دکھائی دے رہی ہے۔

وزیرِاعظم اسٹارمر نے جولائی میں خبردار کیا تھا کہ اگر اسرائیلی حکومت نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس سے پہلے **غزہ میں جنگ بندی** یا انسانی حقوق کی بہتری کے لیے **کوئی سنجیدہ اقدام** نہ کیا، تو برطانیہ فلسطین کو ریاست تسلیم کرنے کا اعلان کر دے گا۔ اب وہ انتباہ عملی قدم میں تبدیل ہو چکا ہے۔

برطانوی ذرائع ابلاغ کے مطابق، اس فیصلے سے نہ صرف فلسطینی عوام کے حقِ خود ارادیت کی حمایت میں اضافہ ہوگا، بلکہ یہ اسرائیل پر بھی دباؤ ڈالے گا کہ وہ غزہ میں جاری انسانی بحران کے خاتمے کے لیے سنجیدگی سے اقدامات کرے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ آنے والے دنوں میں مزید **10 کے قریب ممالک** فلسطینی ریاست کو تسلیم کر سکتے ہیں، جس سے مشرق وسطیٰ کی صورتحال میں ایک **بڑی سفارتی تبدیلی** متوقع ہے۔

یہ پیش رفت عالمی سفارت کاری میں ایک اہم موڑ کی علامت ہے، جو فلسطین کے دیرینہ مسئلے کے سیاسی حل کی راہ ہموار کر سکتی ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں

close