دمشق: صدر بشار الاسد کے دورِ حکومت کے خاتمے کے بعد شام کی نئی حکومت نے کرنسی سے 2 صفر ہٹا کر نئے نوٹ متعارف کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔
خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق 14 سالہ خانہ جنگی کے بعد شامی پاؤنڈ کی قدر میں ریکارڈ کمی دیکھنے میں آئی، تاہم اب حکومت نے عوام کا کرنسی پر اعتماد بحال کرنے کے لیے یہ قدم اٹھایا ہے۔ مرکزی بینک کے گورنر عبدالقادر حسریہ نے العربیہ کو دیے گئے انٹرویو میں کہا کہ “کرنسی میں اصلاح وقت کی اہم ضرورت ہے”۔ ان کے مطابق سرکاری، نجی اور مرکزی بینکوں کے ماہرین پر مشتمل کمیٹیاں قائم کی گئی ہیں جو تبدیلیوں کا جائزہ لے رہی ہیں، جبکہ نئے نوٹ کے اجرا کا حتمی ٹائم فریم زیر غور ہے۔
یاد رہے کہ 2011 میں جنگ کے آغاز کے بعد شامی پاؤنڈ اپنی قدر کا 99 فیصد سے زائد کھو چکا ہے۔ فی الحال ایک امریکی ڈالر تقریباً 10 ہزار شامی پاؤنڈ کے برابر ہے، جو جنگ سے قبل صرف 50 پاؤنڈ تھا۔ کرنسی کی اس گراوٹ نے روزمرہ لین دین اور رقم منتقلی کو شدید متاثر کیا ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں