ملائیشیا کی ریاست ترنگانو میں نئی شرعی قوانین کے تحت بغیر کسی جائز وجہ کے جمعہ کی نماز ترک کرنے والے مردوں کو اب دو سال تک قید یا تین ہزار رنگٹ جرمانے یا دونوں سزاؤں کا سامنا ہو سکتا ہے، یہ قانون اس ہفتے سے نافذ ہو گیا ہے،
اس سے قبل تین جمعے مسلسل غیر حاضر رہنے پر چھ ماہ قید یا ایک ہزار رنگٹ جرمانے کی سزا دی جاتی تھی، ریاست کی حکمران مذہبی جماعت پاس نے نئے قوانین کا اعلان کیا ہے اور بتایا ہے کہ ان کا نفاذ عوامی شکایات اور مذہبی گشت ٹیموں کے ذریعے ہوگا، حکام کا کہنا ہے کہ سزائیں صرف آخری حربے کے طور پر دی جائیں گی تاکہ جمعہ کی نماز کی اہمیت اجاگر کی جا سکے، انسانی حقوق کے کارکنوں نے ان قوانین کو سخت گیر اور مذہب کو بدنام کرنے والا قرار دیا ہے، واضح رہے کہ ملائیشیا کی آبادی تین کروڑ چالیس لاکھ ہے جن میں دو تہائی مسلمان ہیں، اور شرعی عدالتیں صرف مسلمانوں کے مذہبی معاملات پر اختیار رکھتی ہیں، ترنگانو سمیت چار ریاستوں میں پاس کی مکمل اکثریت ہے اور اپوزیشن موجود نہیں، یاد رہے کہ دو ہزار اکیس میں کلانتان میں بھی اسی طرح کے قوانین متعارف کرانے کی کوشش کی گئی تھی جنہیں وفاقی عدالت نے دو ہزار چوبیس میں غیر آئینی قرار دیا تھا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں