بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے سابق رکن اور مقبوضہ جموں و کشمیر کے آخری گورنر ستیہ پال ملک 78 برس کی عمر میں انتقال کر گئے۔ بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق وہ دہلی کے آر ایم ایل اسپتال میں طویل علالت کے بعد چل بسے۔ وہ گزشتہ تین ماہ سے شدید انفیکشن اور گردوں کی پیچیدگیوں کے باعث آئی سی یو میں زیر علاج تھے۔
ستیہ پال ملک نے اگست 2018ء سے اکتوبر 2019ء تک مقبوضہ جموں و کشمیر کے گورنر کے طور پر خدمات انجام دیں۔ انہی کے دور میں 5 اگست 2019ء کو مودی حکومت نے آرٹیکل 370 منسوخ کر کے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی آئینی حیثیت ختم کر دی تھی، اور ریاست کو دو مرکزی علاقوں میں تقسیم کیا گیا تھا۔
ستیہ پال ملک اس کے بعد بہار اور میگھالیہ کے گورنر بھی رہے۔ وہ بی جے پی کے حامی سمجھے جاتے تھے لیکن بعد ازاں حکمراں جماعت کے سخت ناقد بن گئے۔ انہوں نے پلوامہ حملے میں سیکیورٹی کوتاہیوں اور کیرو ہائیڈرو پاور پروجیکٹ میں مبینہ بدعنوانی کے معاملات پر کھل کر بات کی، جس کے باعث وہ تنازعات کا شکار بھی رہے۔ ان کے انتقال پر سیاسی حلقوں میں ملا جلا ردعمل دیکھنے میں آیا ہے، خاص طور پر کشمیری عوام کے لیے ان کی شخصیت ایک متنازع باب کی حیثیت رکھتی ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں