امریکی خلائی ادارے ناسا نے اعلان کیا ہے کہ عملے میں 3,780 ملازمین کی کمی کے بعد ادارے کی مجموعی افرادی قوت کم ہو کر تقریباً 14 ہزار رہ جائے گی۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق، ناسا کی ترجمان شیریل وارنر نے بتایا کہ اس اقدام کا مقصد ادارے کو زیادہ مؤثر، منظم اور کارکردگی کے لحاظ سے بہتر بنانا ہے تاکہ وہ تحقیق، اختراع اور خلا کے سنہری دور—خصوصاً چاند اور مریخ کے مشنز—کو کامیابی سے جاری رکھ سکے۔
ترجمان کے مطابق، 3,870 ملازمین، جو موجودہ عملے کا تقریباً 21 فیصد بنتے ہیں، نے ادارے کے دو رضاکارانہ مؤخر استعفیٰ پروگراموں میں شرکت پر رضامندی ظاہر کی ہے۔ ان پروگرامز کے تحت ملازمین کو اضافی ادائیگی یا دیگر مراعات دی جائیں گی۔
اس عمل کے بعد ناسا کے مستقل ملازمین کی تعداد کم ہو کر تقریباً 14,000 رہ جائے گی، تاہم ترجمان نے واضح کیا کہ یہ تعداد مستقبل میں حالات کے مطابق تبدیل ہو سکتی ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں