اسرائیل اور ایران کے درمیان حالیہ 12 روزہ جنگ کے دوران ایرانی صدر مسعود پزشکیان کے زخمی ہونے کی اطلاعات سامنے آئی ہیں۔
ترک خبر رساں ایجنسی انادولو نے ایرانی ذرائع ابلاغ کے حوالے سے بتایا ہے کہ 17 جون کو اسرائیلی حملے کے وقت ایرانی حکومت کے تینوں اداروں کے سربراہان تہران کے ایک محفوظ مقام پر اہم اجلاس میں شریک تھے۔ اسی دوران اسرائیل نے اس عمارت کے داخلی و خارجی راستوں کو نشانہ بناتے ہوئے 6 پروجیکٹائلز فائر کیے۔
رپورٹس کے مطابق حملے کے دوران ایرانی صدر کو ٹانگ پر معمولی چوٹیں آئیں، تاہم صدر سمیت تمام اعلیٰ حکام بحفاظت عمارت سے نکلنے میں کامیاب رہے۔ ایرانی خبر رساں ادارے فارس نیوز کے مطابق اسرائیل نے اس سے مشابہہ حملہ ماضی میں حزب اللہ کے سابق سربراہ حسن نصر اللہ کو نشانہ بنانے کے لیے بھی کیا تھا۔
ترک میڈیا کے مطابق ایرانی حکام کو شک ہے کہ حملے سے متعلق معلومات اندرون ملک کسی ذریعے سے لیک ہوئی تھیں، جس کے نتیجے میں حساس مقام کو نشانہ بنایا گیا۔
یاد رہے کہ 13 جون کو اسرائیل نے ایران کے جوہری پروگرام، فوجی ہیڈکوارٹرز اور شہری علاقوں پر میزائل حملے کیے تھے، جن میں 606 افراد شہید اور 5000 سے زائد زخمی ہوئے تھے۔ ایران نے جوابی کارروائی میں اسرائیلی اہداف پر تابڑ توڑ حملے کیے، جس میں 29 افراد ہلاک اور 3400 زخمی ہوئے۔
یہ کشیدگی 24 جون کو امریکی مداخلت کے بعد ختم ہوئی، جب دونوں ممالک 13 روزہ خونریز جنگ کے بعد جنگ بندی پر آمادہ ہو گئے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں