تہران (نیوز ڈیسک)جوہری تنصیبات پر امریکی حملے کے بعد ایران کی جانب سے اسرائیل پر بھرپور حملے کیلیے استعمال کیے گئے میزائل کی تفصیلات سامنے آگئیں۔
ایران کی تسنیم نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق پاسداران انقلاب (آئی آر جی سی) نے بتایا کہ اس نے صیہونی حکومت کے خلاف جوابی حملے میں پہلی بار ملٹی وار ہیڈ خیبر شکن (CASTLE BUSTER) بیلسٹک میزائل کا استعمال کیا۔
پاسداران انقلاب نے آج جوہری تنصیبات پر امریکی حملے کے بعد آپریشن وعدہ صادق سوم کے تحت صیہونی حکومت کے خلاف حملے کی 20ویں لہر کی تفصیلات فراہم کیں۔
آئی آر جی سی نے بتایا کہ 40 ٹھوس اور مائع ایندھن والے بیلسٹک میزائل فائر کیے گئے، ملٹی وار ہیڈ خیبر شکن بیلسٹک میزائل ایرو اسپیس فورس کے میزائلوں کا تیسرا ورژن ہے جو اسرائیل کے خلاف پہلی بار استعمال کیا گئے۔
مزید بتایا گیا کہ یہ میزائل اہداف پر مؤثر اور تباہ کن اثرات کو یقینی بنانے کیلیے جدید اور حیران کن حکمت عملی کے تحت استعمال کیے، ایرانی میزائلوں نے مختلف اہداف کو نشانہ بنایا جن میں بین گوریون ایئرپورٹ، حیاتیاتی تحقیقی مرکز اور کمانڈ اینڈ کنٹرول مراکز شامل ہیں۔
پاسداران انقلاب کے مطابق داغے گئے گائیڈڈ بیلسٹک میزائلوں میں قابل عمل اور انتہائی دھماکا خیز وار ہیڈز موجود تھا جو تباہ کن اثرات چھوڑتا ہے، اسرائیل میں مقبوضہ علاقوں میں سائرن اُس وقت بجے جب میزائل اہداف کو نشانہ بنا چکے تھے۔
آئی آر جی سی نے خبردار کیا کہ ایرانی مسلح افواج کی صلاحیتوں کے اہم حصے اب تک جوابی حملوں میں شامل ہی نہیں کیے گئے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں