امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یورپی یونین پر شدید تنقید کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ وہ 1 جون 2025 سے یورپی مصنوعات پر 50 فیصد ٹیرف عائد کرنے کی سفارش کر رہے ہیں۔
سوشل میڈیا پر جاری کردہ بیان میں ٹرمپ کا کہنا تھا کہ یورپی یونین کا قیام بنیادی طور پر امریکہ سے تجارتی فائدہ اٹھانے کے لیے کیا گیا تھا اور یہ امریکہ کے لیے نہایت مشکل تجارتی شراکت دار ثابت ہوئی ہے۔” انہوں نے مزید کہا کہ یورپی یونین کی تجارتی رکاوٹیں، ویٹ ٹیکس، کارپوریٹ سزائیں، مالیاتی چالاکیاں اور امریکی کمپنیوں کے خلاف غیر منصفانہ قانونی کارروائیاں ناقابل قبول ہیں۔
ٹرمپ کے مطابق، ان عوامل نے امریکہ کو سالانہ 250 ملین ڈالر سے زائد کا تجارتی خسارہ دیا ہے، جو کہ ان کے بقول مکمل طور پر ناقابل قبول ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ امریکہ کی یورپی یونین کے ساتھ بات چیت میں کوئی پیش رفت نہیں ہو رہی، اس لیے وہ 50 فیصد ٹیرف کی تجویز دے رہے ہیں۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ اگر کوئی مصنوعہ امریکہ میں تیار یا بنایا گیا ہو تو اس پر ٹیرف لاگو نہیں ہوگا۔ٹرمپ کے اس بیان نے عالمی تجارتی حلقوں میں ہلچل مچا دی ہے اور امکان ہے کہ اس اقدام پر یورپی یونین کی جانب سے سخت ردعمل سامنے آئے گا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں