بل گیٹس کا تمام دولت فلاحی کاموں کیلئے عطیہ کرنیکا اعلان

بل گیٹس کا تمام دولت فلاحی کاموں کیلئے عطیہ کرنیکا اعلان۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ سال 2000 میں جب بل گیٹس اور ملینڈا گیٹس نے گیٹس فاؤنڈیشن کی بنیاد رکھی تھی تو انہوں نے منصوبہ بندی کی تھی کہ یہ ادارہ طویل عرصے تک کام کرتا رہے۔

بل گیٹس کا منصوبہ تھا کہ ان کی موت کے بعد بھی یہ ادارہ کام جاری رکھے گا اور ان کی دولت کو کئی دہائیوں تک فلاحی کاموں کے لیے خرچ کرے گا۔مگر اب مائیکرو سافٹ کے شریک بانی کا کہنا ہے کہ وہ اپنی زیادہ تر دولت کو عطیہ کرنے کے لیے اتنا انتظار نہیں کرنا چاہتے۔ایک بلاگ پوسٹ میں انہوں نے اپنی تمام دولت کو (160 ارب ڈالرز سے زائد) کو تقسیم کرنے کا اعلان کیا ہے۔بل گیٹس کا تخمینہ ہے کہ اگلے 20 برسوں یا 31 دسمبر 2045 سے قبل ایسا ہو جائے گا۔

یہ اعلان اس وقت کیا گیا ہے جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ کی جانب سے صحت، غیر ملکی امداد اور دیگر عوامی معاونت کے پروگرامز کے لیے فنڈز میں کٹوتی کی جا رہی ہے، گیٹس فاؤنڈیشن کے لیے ان تمام مقاصد کے لیے کام کیا جاتا ہے۔بل گیٹس نے بتایا کہ ان کا ادارہ عالمی صحت اور مساوات کے عمل تیز کرنا چاہتا ہے اور توقع ہے کہ وہ دیگر ارب پتی افراد کے لیے ایک مثال بن جائے گا۔انہوں نے کہا کہ ‘میری موت کے بعد لوگ میرے بارے میں بہت کچھ کہیں گے، مگر پرعزم ہوں کہ وہ یہ نہیں کہہ سکیں گے کہ ایک ارب پتی مرگیا، دنیا میں ایسے متعدد مسائل ہیں جن کو فوری حل کرنے کی ضرورت ہے تو میں اپنے تمام وسائل سے لوگوں کی مدد کرنا چاہتا ہوں’۔

گیٹس فاؤنڈیشن دنیا کے چند بڑے فلاحی اداروں میں سے ایک ہے اور اب تک 100 ارب ڈالرز سے زائد مختلف فلاحی منصوبوں پر خرچ کرچکا ہے۔کورونا وائرس کی وبا کے بعد سے بل گیٹس کی جانب سے دولت کا عطیہ کرنے کا عمل تیز کر دیا گیا ہے مگر ان کا نیا اعلان زیادہ ڈرامائی ہے کیونکہ وہ اب بہت جلد تمام دولت کو عطیہ کر دینا چاہتے ہیں۔اگلے 20 برسوں کے دوران گیٹس فاؤنڈیش کی جانب سے ماؤں اور نومولود بچوں کی اموات کی روک تھام، جان لیوا وبائی امراض کے خاتمے اور کروڑوں افراد کو غربت سے نکالنے جیسے مقاصد پر کام کیا جائے گا۔بل گیٹس نے توقع ظاہر کی کہ آرٹی فیشل انٹیلی جنس (اے آئی) ٹیکنالوجی سے ایسا کرنے میں مدد ملے گی۔بل گیٹس کے مطابق 2045 تک وہ اپنی 99 فیصد دولت کو عطیہ کرچکے ہوں گے جبکہ ان کی تمام آمدنی بھی گیٹس فاؤنڈیشن کے پاس جائے گی۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں

close