روس کا ٹرمپ کوپُراسرار تحفہ

مارچ 2025 میں، روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو ایک ’خفیہ‘ پینٹنگ تحفے میں دی۔ یہ پینٹنگ، جو اس وقت عوامی نظروں سے اوجھل رکھی گئی تھی، اب روس کے ممتاز مصور نیکاس سفرونوف کی جانب سے سی این این کو دکھائی گئی ہے، جس نے بین الاقوامی میڈیا میں ایک نئی بحث کو جنم دیا ہے۔

یہ پینٹنگ جولائی 2024 میں پنسلوانیا کے شہر بٹلر میں ہونے والے ایک ریلی کے دوران ٹرمپ پر ہونے والے ناکام قاتلانہ حملے کے فوراً بعد کا منظر پیش کرتی ہے۔ مصور نے ٹرمپ کو خون آلود چہرے اور بلند مکہ کے ساتھ اسٹیج پر کھڑے دکھایا ہے۔ اس لمحے کو امریکی عوام نے ٹرمپ کی بہادری، استقامت اور حب الوطنی کی علامت قرار دیا تھا۔

سفرونوف کی زبانی

نیکاس سفرونوف، جو عالمی سطح پر پوپ فرانسس، نریندر مودی اور کم جونگ جیسے رہنماؤں کے پورٹریٹ کے لیے شہرت رکھتے ہیں، نے بتایا کہ، ’میرے پاس کچھ لوگ آئے اور کہا کہ ہمیں ٹرمپ کی تصویر درکار ہے، جیسے آپ انہیں دیکھتے ہیں۔

شروع میں مجھے اندازہ نہیں تھا کہ وہ کون ہیں، لیکن بعد میں معلوم ہوا کہ یہ کریملن کی جانب سے ہے۔’ انہوں نے مزید کہا، ’میں نے اس پینٹنگ کے بدلے کوئی معاوضہ نہیں لیا کیونکہ مجھے محسوس ہوا کہ یہ تصویر دونوں ممالک کے تعلقات بہتر بنانے میں مددگار ہو سکتی ہے۔‘

پیوٹن کا ذاتی پیغام

بعد ازاں، خود صدر پیوٹن نے سفرونوف سے رابطہ کیا اور انہیں بتایا کہ یہ تصویر روس اور امریکہ کے تعلقات میں بہتری کے لیے ایک اہم قدم ہے۔ پیوٹن کے مطابق، یہ پورٹریٹ ٹرمپ کی قیادت اور قربانی کو سراہنے کے ساتھ ساتھ دونوں ممالک کے درمیان مفاہمت کا پیغام بھی ہے۔

وائٹ ہاؤس میں نئی جگہ

یہ تصویر اب وائٹ ہاؤس کے گرینڈ فویئر میں آویزاں ہے، وہی جگہ جہاں پہلے سابق صدر براک اوباما کا آفیشل پورٹریٹ موجود تھا۔ اب ٹرمپ کی یہ تصویر، خون سے لت پت چہرہ اور مکہ بلند کیے، نہ صرف ایک تاریخی لمحے کی یادگار ہے بلکہ ان کی صدارتی مہم کا نیا علامتی نشان بھی بن چکی ہے۔

سفارتی اور سیاسی معنی

یہ پینٹنگ صرف ایک آرٹ ورک نہیں بلکہ سفارتی تعلقات، سیاسی بیانیے اور عالمی طاقتوں کے درمیان بدلتے رویوں کی عکاس ہے۔ یہ قدم بظاہر فن کے ذریعے خیر سگالی کا اظہار ہے، مگر اس کے پیچھے چھپے سیاسی پیغامات، وقت کے ساتھ مزید واضح ہوں گے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں

close