ٹرمپ ٹیرف میں ہوشربا اضافے پر چین کا بھرپورجوابی وار

   آج 9 اپریل کو صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اضافی 50 فیصد ٹیرف بھی چینی امپورٹس پر نافذ ہو گئے تو چین کو اس کا جواب دینا پڑا،  چین نے جمعرات سے امریکی درآمدی مصنوعات پر 84 فیصد تک ٹیرف عائد کرنے کا اعلان کردیا، اس سے قبل چین نے امریکی مصنوعات پر  34 فیصد ٹیرف عائد کیا تھا۔

چینی وزارت خزانہ کی جانب سے بدھ کو  کہا گیا کہ یہ فیصلہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے چینی مصنوعات پر 104 فیصد ٹیرف نافذ کیے جانے کے بعد کیا گیا ہے۔

 

چینی وزارت تجارت نے مزید 6 امریکی کمپنیوں کو  ’غیر معتبر اداروں کی فہرست‘ میں شامل کرلیا ہے جس سے ان کمپنیوں کے لیے چین میں کاروبار کرنا مزید مشکل ہو جائے گا۔

غیر معتبر امریکی کمپنیوں کی لسٹ میں ایرو اسپیس اور ڈیفنس کمپنی ’سییرا نیواڈا کارپوریشن‘ سمیت مصنوعی ذہانت سے وابستہ دیگر امریکی کمپنیاں بھی شامل ہیں۔

چین امریکہ کی معروف فیشن برانڈز کی مالک کمپنی ’پی وی ایچ‘ کو بھی اس فہرست میں شامل کرچکا ہے۔

’غیر معتبر اداروں کی فہرست‘ میں شامل کمپنیوں کو چین میں مالی جرمانوں اور ریگولیٹری پابندیوں سمیت دیگر پابندیوں کا سامنا کرنا پرسکتا ہے، جو ان کے کاروباری آپریشنز کو شدید متاثر کر سکتی ہیں۔

گزشتہ ہفتے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے  چینی مصنوعات کی درآمد پر پہلے 34 فیصد ٹیرف عائد کیا تھا جس کے بعد امریکہ میں چین مصنوعات کی درآمد پر مجموعی ٹیرف 54 فیصد ہوگیا تھا۔ اس اقدام کے جواب مین جب چین نے بھی امریکہ کی چین مین امپورٹس پر ٹیرف بڑھا کر  34 فیصد کر دیا تو صدر ڈونلد ٹرمپ نے بیک وقت  50 فیصد مزید تیرف چینی امپورٹس پر نافذ کر ڈالا جس سے امریکہ جانے والے چینی مال پر ٹیرف بڑھ کر  104 فیصد ہو گیا۔ اس اقدام کے جواب میں آج چین نے بھی امریکی پروڈکٹس پر ٹیرف بڑھا کر ٹوٹل  84 فیصد کر دیا ہے جو امریکی ٹیرف سے بہرحال 20 فیصد کم ہے۔

امریکی ٹیرف کے جواب میں چین نے کچھ اہم معدنیات کی  امریکہ کو ایکسپورٹ پر بھی پابندیاں عائد کی ہیں۔

پہلے جواب میں چین نے 11 امریکی کمپنیوں کو ’غیر معتبر اداروں‘ کی فہرست میں بھی شامل کردیا تھا۔ آج مزید کچھ کمپنیوں کو غیر معتبر قرار دے دیا گیا۔ غیر متعتبر کمپنیوں کے لئے چین کے ساتھ بزنس کرنا  مشکل ہو جائے گا۔

چینی اقدام کے جواب میں امریکی صدر نے چین پر مزید 50 فیصد ٹیرف عائد کرنے کی دھمکی دی تھی جس کے بعد  آج سے امریکا میں چینی مصنوعات کی درآمد پر مجموعی طور  پر 104 فیصد ٹیرف عائد ہوگیا۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں

close