گرفتاری کے خلاف پوسٹیں کرنے والے 37 افراد گرفتار

ترکیہ میں استنبول کے گرفتار میئر اکرم امام اوغلو سے متعلق سوشل میڈیا پوسٹ کرنے پر 37 افراد کو حراست میں لے لیا گیا۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ترک وزیرِ داخلہ کا کہنا ہے کہ میئر اکرم امام اوغلو کی گرفتاری سے متعلق اشتعال انگریز اور نفرت پھیلانے پر مبنی سوشل میڈیا پوسٹس کرنے پر 37 مشتبہ افراد کو حراست میں لیا گیا ہے۔سیکولر ریپبلکن پیپلز پارٹی سے تعلق رکھنے والے اکرم امام اوغلو کو ترک صدر طیب اردوان کے سب سے مضبوط سیاسی حریفوں میں شمار کیا جاتا ہے، انہیں گزشتہ روز بدعنوانی اور دہشت گرد گروہ کی مدد کرنے کا الزامات کے تحت گرفتار کیا گیا ہے۔

اکرم امام اوغلو کے صدارتی امیدوار بننے سے چند دن قبل گرفتاری پر حزبِ اختلاف کی جانب سے ترک حکومت کو شدید تنقید کا سامنا ہے۔ترک وزیرِ داخلہ علی یرلیکایا نے سوشل میڈیا پر پوسٹ کرتے ہوئے بتایا کہ ترک حکام نے اکرم امام اوغلو سمیت دیگر 105 افراد کی گرفتاری کے بعد اشتعال انگیز اور نفرت پر مبنی پوسٹس شیئر کرنے پر 261 سوشل میڈیا اکاؤنٹس کی نشاندہی کی ہے جن میں 62 بیرونِ ملک سے سرگرم ہیں۔

انہوں نے بتایا ہے کہ استنبول کے میئر اکرم امام اوغلو کی گرفتاری کے بعد 24 گھنٹوں سے بھی کم وقت میں 18.6 ملین پوسٹس صرف سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر شیئر کی گئی ہیں۔میڈیا رپورٹس کے مطابق ترکیہ نے اکرم امام اوغلو کی مشترکہ ملکیت والی ایک تعمیراتی کمپنی کو مالی جرائم کی تحقیقاتی رپورٹس کی بنیاد پر قبضے میں لے لیا ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں

close