نیویارک (پی این آئی) امریکی صحافی رافیل سیٹر نے اپنا اوور سیز سٹیزن آف انڈیا (او سی آئی) کارڈ منسوخی کیے جانے پر بھارتی حکومت کے خلاف مقدمہ دائر کر دیا ہے، صحافی کا کارڈ ایک معروف بھارتی تاجر کے بارے میں تنقیدی رپورٹ کی اشاعت کے بعد منسوخ کیا گیا تھا۔
گارڈین کی رپورٹ کے مطابق دسمبر 2023 کے اوائل میں بھارتی وزارت داخلہ نے رائٹرز کے سائبر سیکورٹی صحافی رافیل سیٹر پر الزام لگایا کہ وہ ایسی باتیں شائع کر رہا ہے جو بدنیتی پر مبنی ہیں اور بھارت کی ساکھ کو داغدار کر رہی ہیں۔رافیل سیٹر کے مطابق بھارتی حکومت نے انکی ایک نہ سنی اور ایک برس سے زائد کا عرصہ گزرجانے کے باوجود انکی اپیل کا کوئی جواب نہیں دیا لہذا وہ قانونی کارروائی کے لیے مجبور ہوئے ہیں۔
او سی آئی کا درجہ ان غیر ملکی شہریوں کو دیا جاتا ہے جو بھارتی نسل کے ہیں یا بھارت کے شہریوں سے شادی کر چکے ہیں، اور یہ بھارت میں ویزا کے بغیر سفر، رہائش اور روزگار کی سہولت فراہم کرتا ہے۔ سیٹر نے یہ کارڈ شادی کے ذریعے حاصل کیا تھا۔ ان کا او سی آئی کارڈ منسوخ ہونے کا مطلب ہے کہ وہ اب بھارت نہیں جا سکتے، جہاں ان کے خاندان کے افراد مقیم ہیں۔
حالیہ برسوں میں، بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) حکومت پر یہ الزام عائد کیا گیا ہے کہ وہ ان افراد سے او سی آئی کی مراعات واپس لے رہی ہے جنہیں اس نے تنقید کا نشانہ سمجھا ہے، جو ہیومن رائٹس واچ کے مطابق ”سیاسی طور پر محرک جبر“ کی مہم کا حصہ ہے۔صحافیوں، اسکالرز اور کارکنوں کو خاص طور پر ہدف بنایا گیا ہے، کئی نمایاں صحافیوں کو بھارت چھوڑنے پر مجبور کیا گیا جب ان کے او سی آئی کارڈ منسوخ کر دیے گئے اور کئی اسکالرز کو بھارت کے بارڈر پر روک لیا گیا۔
دسمبر 2023 میں سیٹر کو بھیجا جانے والا خط کہتا ہے کہ ان کا او سی آئی اس لیے منسوخ کیا گیا کیونکہ وہ ”غلط اجازت کے بغیر صحافت کر رہے تھے“ اور ان کی رپورٹس نے ”بھارتی اداروں کے خلاف بین الاقوامی سطح پر منفی اور جانبدارانہ رائے پیدا کی“۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں