ٹرمپ کی روس کو بڑی دھمکی

ویب ڈیسک (پی این آئی)امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ وہ یوکرین کے ساتھ جنگ بندی اور امن معاہدہ ہونے تک روس پر پابندیاں عائد کرنے پر سنجیدگی سے غور کر رہے ہیں۔

ٹرمپ نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ”ٹروتھ سوشل“ پر ایک پوسٹ میں کہا چونکہ روس اس وقت میدان جنگ میں یوکرین پر زبردست حملے کر رہا ہے، میں بڑے پیمانے پر بینکنگ پابندیاں، اقتصادی پابندیاں اور محصولات عائد کرنے پر سنجیدگی سے غور کر رہا ہوں۔انہوں نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ جب تک کہ جنگ بندی اور حتمی امن معاہدہ نہ ہو جائے۔ روس اور یوکرین کو چاہیے کہ وہ فوری طور پر مذاکرات کی میز پر آ جائیں، اس سے پہلے کہ بہت دیر ہو جائے۔

عالمی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے یوکرینی صدر زیلنسکی کے ساتھ ناخوشگوار ملاقات کے بعد اس پر جنگ بندی معاہہ قبول کرنے کیلیے دباؤ ڈالا اور انٹیلیجنس شیئرنگ بھی روک دی۔امریکی صدر نے کہا کہ روس اور یوکرین کیلیے بہتر ہے کہ وہ مذاکرات کی میز پر آئیں اس سے پہلے کہ بہت دیر ہو جائے۔ڈونلڈ ٹرمپ کو ان کے اس بیان پر تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے جس میں ان کا کہنا تھا کہ جنگ شروع کرنے کا ذمہ دار روس نہیں بلکہ کیف ہے۔

واضح رہے کہ روس دنیا کے سب سے بڑے تیل پیدا کرنے والے ممالک میں سے ایک ہے جو فروری 2022 میں یوکرین پر حملے کے بعد سے امریکا اور اس کے دوست ممالک کی عائد کردہ پابندیوں کا سامنا کر رہا ہے۔روس پر امریکی پابندیوں کا مقصد ماسکو کی تیل و گیس کی آمدنی کو محدود کرنا ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں

close