امریکی ریاستوں ٹینیسی اور کینٹکی سمیت چار ریاستوں میں شدید بارشوں اور تاریخی سیلاب کے باعث بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی ہے۔ شدید بارشوں کی وجہ سے ٹینیسی میں ایک بند ٹوٹ گیا جبکہ کینٹکی میں کم از کم نو افراد ہلاک ہو گئے جن میں ایک بچہ بھی شامل ہے۔ حکام نے سینکڑوں سڑکیں بند کر دی ہیں اور متعدد علاقوں میں پانی میں پھنسے لوگوں کو نکالنے کے لیے ریسکیو آپریشن جاری ہے۔
کینٹکی کے گورنر اینڈی بیشیر نے ایک پریس کانفرنس میں ہلاکتوں میں اضافے کاخدشہ ظاہر کیا۔ بعد ازاں انہوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم “ایکس” پر ایک اور ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے عوام سے دعا کی درخواست کی۔ ریسکیو حکام کے مطابق اب تک ایک ہزار سے زائد افراد کو سیلابی پانی سے بچایا جا چکا ہے جبکہ شدید بارشوں کے باعث درجنوں گاڑیاں حادثات کا شکار ہوئیں۔ گورنر بیشیر نے خبردار کیا کہ صورتحال مزید خراب ہو سکتی ہے ۔ انہوں نے عوام سے محتاط رہنے کی اپیل کی ہے۔
ٹینیسی میں اوبیون دریا کے کنارے واقع رائیوز نامی قصبے میں پانی کے دباؤ کے باعث بند ٹوٹ گیا جس کے بعد قریبی آبادیوں میں تیزی سے پانی بھر گیا۔ نیشنل ویدر سروس کے مطابق متاثرہ علاقوں میں متعدد ریسکیو آپریشن جاری ہیں اور شہریوں کو فوری طور پر محفوظ مقامات پر منتقل ہونے کی ہدایت کی گئی ہے۔
کینٹکی کے مشرقی علاقوں میں شدید بارشوں کے ساتھ برفباری بھی جاری ہے جس کی وجہ سے صورتحال مزید خطرناک ہو گئی ہے۔ کینٹکی کے وسطی علاقوں میں دو سے چار انچ برفباری کی پیشگوئی کی گئی ہے جو ریسکیو آپریشن کو مزید مشکل بنا سکتی ہے۔شدید بارشوں کے بعد مغربی اور شمالی ٹینیسی، جنوبی کینٹکی اور مغربی ورجینیا کے کچھ حصوں میں پانی کی سطح خطرناک حد تک بلند ہو چکی ہے۔ موسمیاتی حکام کے مطابق کچھ علاقوں میں پانچ سے آٹھ انچ بارش ریکارڈ کی گئی ہے جس کی وجہ سے متعدد دریا اور ندیاں بپھر چکی ہیں۔
نیشنل اوشینک اینڈ ایٹموسفیرک ایڈمنسٹریشن کے مطابق اس طوفانی بارش کے دوران انتہائی خطرناک سطح کا “لیول فور” سیلابی انتباہ جاری کیا گیا جو کہ صرف چار فیصد مواقع پر جاری کیا جاتا ہے۔ اس درجے کے انتباہات میں 39 فیصد سیلابی اموات اور 83 فیصد مالی نقصان کا خطرہ ہوتا ہے۔
محکمہ موسمیات نے خبردار کیا ہے کہ اگرچہ بارش رک چکی ہے لیکن دریا اور ندی نالوں میں پانی کی سطح بدستور بلند رہے گی اور بعض علاقوں میں سیلابی خطرہ آئندہ چند دنوں تک برقرار رہے گا۔ خیال رہے کہ کچھ عرصہ پہلے ہی امریکہ کو ریاست کیلی فورنیا کے شہر لاس اینجلس میں وائلڈ فائر کی شکل میں قدرتی آفت کا سامنا کرنا پڑا تھا جس میں سینکڑوں ارب ڈالر کا مالی نقصان ہوا تھا، اس آگ میں کئی افراد نے جانیں بھی گنوائی تھیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں