نئی دہلی (پی این آئی) بھارت میں نئی دہلی کے ریلوے سٹیشن پر بھگدڑ مچنے سے اٹھارہ افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوگئے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق ہلاک افراد میں نو خواتین اور پانچ بچے بھی شامل ہیں۔نئی دہلی ریلوے سٹیشن پر ہفتہ کی رات ہوئی بھگدڑ کے حوالے سے ابتدائی انکوائری رپورٹ سامنے آگئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق، مہا کمبھ یاتریوں کے لیے خصوصی ٹرین کے اعلان اور پریاگ راج جانے کے لیے ٹکٹوں کی غیر معمولی فروخت اس حادثے کی بڑی وجوہات میں شامل تھیں۔
بھارتی میڈیا کے مطابق، ریلوے حکام ہر گھنٹے میں تقریباً 1500 عام ٹکٹیں جاری کر رہے تھے، جس کی وجہ سے پلیٹ فارم 14 پر شدید رش ہوگیا۔ مسافر بڑی تعداد میں پریاگ راج جانے والی ٹرین کا انتظار کر رہے تھے، جبکہ ساتھ والے پلیٹ فارم 13 پر دربھنگہ جانے والی سوتنترتا سینانی ایکسپریس کے مسافر بھی موجود تھے تاہم، سوتنترتا سینانی ایکسپریس تاخیر کا شکار ہو گئی اور رات 12 بجے کے بعد روانہ ہونا تھی، جس کے باعث مسافر پلیٹ فارم پر ہی موجود رہے۔ اسی دوران پلیٹ فارم 14 پر بھی رش بڑھ گیا، اور کھڑے ہونے کی بھی جگہ نہ رہی۔
رپورٹ کے مطابق، حالات کے پیش نظر رات 10 بجے ریلوے حکام نے پلیٹ فارم 16 سے پریاگ راج کے لیے ایک خصوصی ٹرین کا اعلان کیا، جس کے بعد پلیٹ فارم 14 پر موجود مسافر پل عبور کرتے ہوئے تیزی سے 16 کی طرف بڑھنے لگے۔اسی دوران پل پر بیٹھے کچھ افراد کچلے گئے، جبکہ ایک مسافر پھسل کر گر گیا، جس کے نتیجے میں بھگدڑ مچ گئی۔ شمالی ریلوے کے چیف پبلک ریلیشنز آفیسر ہمانشو شیکھر اپادھیائے نے تصدیق کی کہ اس واقعے کی اعلیٰ سطحی کمیٹی تحقیقات کر رہی ہے۔
بھگدڑ کے دوران 18 افراد ہلاک ہوئے، جن میں 9 خواتین، 5 بچے اور 4 مرد شامل ہیں۔ مارے گئے افراد میں سب سے بڑی عمر کا شخص 79 سال جبکہ سب سے کم عمر بچی 7 سال کی تھی۔بھارتی ریلوے نے مارے گئے افراد کے اہل خانہ کو 10 لاکھ روپے، شدید زخمیوں کو 25 لاکھ روپے اور معمولی زخمیوں کو 1 لاکھ روپے امداد دینے کا اعلان کیا ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں