سینکڑوں یہودی مذہبی و سماجی رہنماؤں نے اسرائیل کی اعلانیہ مذمت کر دی

یہودی مذہب سے تعلق رکھنے والے 390 ربّی، مذہبی رہنماؤں، سیاسی و سماجی کارکنوں اور مشہور افراد نے اسرائیل کے حوالے سے مذمتی اشتہار دے دیا۔

دستخطوں کے ساتھ دیے گئے اشتہار میں کہا گیا ہے کہ یہودی عوام نسلی تطہیر کو مسترد کرتے ہیں، پورے صفحے کا یہ اشتہار نیویارک ٹائمز میں شائع کیا گیا ہے۔ اشتہار میں غزہ میں اسرائیل کے ہاتھوں قتل عام کی مذمت کی گئی ہے ساتھ ہی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے فلسطینیوں کی نسلی تطہیر کی تجویز کی بھی مذمت کی گئی ہے۔ الجزیرہ ٹی وی کے سوشل میڈیا پلیٹ فارم اے جے پلس نے یہ خط پوسٹ کیا ہے۔

اس کے علاوہ ایک پوسٹ میں بتایا گیا ہے کہ غزہ کے کمال عدوان اسپتال کے سربراہ ڈاکٹر حسام ابو صفیہ نے اپنے مریضوں کو چھوڑنے سے انکار کر دیا تھا، اب وہ اسرائیل کی قید میں تشدد کا نشانہ بنائے جا رہے ہیں۔ صحافی پیٹر بینارٹ نے لکھا ہے کہ ہمارے وقتوں کی بربریت یہ ہے کہ ہمیں ان انسانوں کا بالکل بھی خیال نہیں رہا جو سفید فام یا یہودی اور مسیحی یا مغرب کے باشندے نہیں ہیں۔ معروف ہدایت کار جوناتھن گلیزر نے کہا ہے کہ دوسری عالمی جنگ میں یہودیوں کے قتل عام کو ایک قبضہ گیر قوت نے ہائی جیک کر لیا ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں

close