بڑی پابندی عائد

واشنگٹن (پی این آئی) امریکی فوج میں ٹرانس جینڈرز کی بھرتی پر مکمل پابندی عائد کر دی گئی ہے ۔

اس کے علاوہ فوجی اہلکاروں کے لیے جنس کی تبدیلی کے تمام میڈیکل پروسیجرز بھی روک دیے گئے ہیں۔ یہ فیصلہ امریکی وزیر دفاع پِیٹ ہیگستھ کے اس میمو میں سامنے آیا جوواشنگٹن ڈی سی کی ضلعی عدالت میں دائر کیا گیا۔ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گزشتہ ماہ ایک ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کیے تھے جس میں ٹرانس جینڈرز کی فوج میں خدمات پر قدغن لگائی گئی تھی۔ انہوں نے کہا تھا کہ ایک مرد کا خود کو عورت ظاہر کرنا فوجی خدمات کے لیے مطلوبہ ایثار سے مطابقت نہیں رکھتا۔

این ڈی ٹی وی کے مطابق وزیر دفاع ہیگستھ کے میمو کے مطابق جنس کی تبدیلی کے لیے تمام غیر طے شدہ، طے شدہ یا مجوزہ طبی عمل معطل کردیے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ جینڈر ڈسفوریا رکھنے والے افراد کی فوج میں بھرتی فوری طور پر روک دی گئی ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ فوج میں پہلے سے موجود ٹرانس جینڈرز کے ساتھ “عزت اور احترام کے ساتھ پیش آیا جائے گا۔ امریکی محکمہ دفاع کے مطابق امریکی فوج میں تقریباً 13 لاکھ فعال اہلکار خدمات انجام دے رہے ہیں۔ ٹرانس جینڈرز کے حقوق کے حامی گروپس کا دعویٰ ہے کہ فوج میں تقریباً 15 ہزار ٹرانس اہلکار ہیں تاہم سرکاری حکام کے مطابق یہ تعداد چند ہزار کے اندر ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں

close