دبئی کے حکمران نے بیوروکریسی میں کمی کے اقدام کے نتائج کا اعلان کرتے ہوئے بہترین اور بدترین سرکاری محکموں کی درجہ بندی کا اعلان کر دیا۔
خلیج ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق متحدہ عرب امارات کے نائب صدروزیر اعظم اور دبئی کے حکمران شیخ محمد بن راشد المکتوم نے ان اداروں کو گزشتہ سال کے دوران کارکردگی کی بنیاد پر فہرست میں شامل کیا، یہ اقدام 2023 کے آخر میں بیوروکریسی کے خاتمے اور کمی کی تحریک کے آغاز کے بعد سامنے آیا ہے۔
امارات پوسٹ، پنشن اتھارٹی اور وزارت کھیل کو بیوروکریسی کم کرنے میں 3 بدترین اداروں کے طور پر درجہ دیا گیا۔دریں اثنا، محکمہ انصاف، محکمہ خارجہ، محکمہ توانائی اور انفرااسٹرکچر کو بہترین اداروں کا درجہ دیا گیا، جنہوں نے بیوروکریسی کا مقابلہ کرنے کی اپنی کوششوں میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔دبئی کے حکمران نے ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں کہا کہ ہم نے ان اداروں کے ردعمل کا جائزہ لینے، بہتر خدمات، اعلیٰ کارکردگی اور لوگوں کے لیے آسان زندگی کو یقینی بنانے کے لیے ایک جائزہ شروع کیا ہے۔
بہترین محکموں کی فہرست دیتے ہوئے حکمراں نے محکمہ انصاف، محکمہ خارجہ اور محکمہ توانائی و انفراسٹرکچر کو سرفہرست تین ادارے قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان اداروں نے بیوروکریسی کا مقابلہ کرنے کی اپنی کوششوں میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔شیخ محمد نے ان اداروں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے انہیں ’بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے‘ قرار دیا۔امارات پوسٹ، پنشن اتھارٹی اور وزارت کھیل کو بیوروکریسی میں کمی کرنے میں بدترین 3 اداروں کے طور پر درجہ دیا گیا ہے۔
دبئی کے حکمران نے ان اداروں کو مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ اور ان لوگوں کو جنہوں نے کافی کوشش نہیں کی ہے، سرکاری بیوروکریسی کی جانب سے برسوں سے بنائے گئے خراب نظام کو چند ہی دنوں میں جرات مندانہ اور فوری فیصلوں سے بدلا جا سکتا ہے، اس کا اطلاق اس میں ملوث افراد اور عہدیداروں پر بھی ہوتا ہے۔
اس اقدام پر روشنی ڈالتے ہوئے اور غیر روایتی انداز میں سوچنے کو اہمیت دیتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ کس طرح سرکاری بیوروکریسی سادہ چیزوں کو پیچیدہ چیزوں میں تبدیل کرنے کا فن ہے اور انفرادی تخلیقی صلاحیتوں کا مقابلہ کرنے کے لیے انتظامی نظام بنانے کا فن ہے۔انہوں نے کہا کہ سرکاری بیوروکریسی میں نتائج سے زیادہ طریقہ کار اہم ہوتا ہے، کاغذی کارروائی خدمات کی فراہمی سے زیادہ اہم ہے، اور غیر روایتی سوچ کو محدود کرنے کے لیے نظام اور قواعد وضع کیے گئے ہیں۔
یہ پہلا موقع نہیں ہے جب دبئی کے حکمران نے سرکاری اداروں کی کارکردگی کا عوامی طور پر جائزہ لینے کا اعلان کیا، اور خراب کارکردگی والے افراد کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔2020 میں، خلیجی ملک نے ’یو اے ای پراسرار خریدار‘ ایپ کا آغاز کیا، جو عام طور پر پیش کردہ خدمات کے معیار کے بارے میں معلومات جمع کرنے اور پیمائش کرنے کے لیے استعمال کی جاتی ہے۔
اس سے قبل دبئی کے حکمران نے پراسرار خریداروں کی اپنی ذاتی ٹیم کا حوالہ دیا تھا، جنہیں سرکاری خدمات کا جائزہ لینے کے لیے بھیجا جاتا ہے۔سنہ 2024 کے آخر میں انہوں نے 3 منیجرز کو طلب کیا، جن پر اپنے سرکاری دفاتر تک عوام کی رسائی کو روکنے کا الزام عائد کیا گیا تھا، جو امارات کے ’عوام کے لیے کھلے دروازے‘ کے کلچر کی خلاف ورزی ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں