ہزاروں تارکین وطن ملک بدر

امریکا نے ٹرمپ کے اقتدار سنبھالنے کے بعد7 ہزار سے زائد غیرقانونی تارکین وطن کو ملک بدر کردیا۔

محکمہ ہوم لینڈ سکیورٹی کا کہنا ہے کہ ٹرمپ کے صدارت کا عہدہ سنبھالنے کے پہلے ہفتے میں 7 ہزار 300 غیرقانونی تارکین وطن کو گرفتار کر کے ملک بدر کر دیا گیا ہے۔ جبری بیدخل کیے گئے افراد میں سے زیادہ تر پر تشدد واقعات میں ملوث افراد تھے۔

ذرائع کے مطابق امریکا میں غیرقانونی طورپر مقیم چند پاکستانی بھی گرفتار ہوئے۔ یہ کارروائیاں شکاگو، سی ایٹل، اٹلانٹا، بوسٹن، لاس اینجیلس اور نیوآرلینز سمیت مختلف شہروں میں کی گئی ہیں۔

محکمہ ہوم لینڈ سکیورٹی کے مطابق صرف 27 جنوری کو 956 غیرقانونی تارکین وطن کو گرفتار کیا گیا۔ چھاپے اسکولوں اور گرجاگھروں میں بھی مارے گئے ہیں۔ ان گرفتاریوں کے ڈر سے بعض غیرقانونی تارکین وطن نے کام پر جانا اور بچوں کو اسکول بھیجنا تک چھوڑ دیا ہے۔

امریکا کی ہوم لینڈ سیکیورٹی کی وزیر کرسٹی نوئم کا کہنا ہےکہ سڑکوں سے گند کے ڈھیر صاف کیے جائیں گے۔ گرفتار افراد کی تعداد کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ سن 2024 میں صدر بائیڈن کے آخری سال اقتدار میں صرف 310 افراد کو گرفتار کیا گیا تھا۔

وائٹ ہاؤس کی پریس سیکرٹری نے بریفنگ میں بتایا کہ 97فیصد ایسے افراد ڈپورٹ کیے گئے جنہیں بائیڈن دور میں بیدخلی کا حکم دیا گیا تھا۔بائیڈن دور میں قانون کی خلاف ورزی کی جارہی تھی جو اب نہیں کی جا رہی۔

واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 20 جنوری کو صدارت کا عہدہ سنبھالا تھا اور غیر قانونی تارکین وطن کو بے دخل کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں

close