امریکا میں مقیم طلبہ کیلئے بڑی خبر

واشنگٹن(پی این آئی) ٹرمپ حکومت کی جانب سے حماس کی حمایت کرنے کرنے والے امریکا میں مقیم طلبہ کے ویزے منسوخ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

عرب میڈیا نے وائٹ ہاؤس حکام کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ آج اینٹی سمیٹزم (یہود مخالفت) سے نمٹنے سے متعلق ایک ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کریں گے۔اس حکم نامے کے تحت امریکا میں مقیم غیر ملکی افراد بشمول غیر ملکی طلبہ جنہوں نے فلسطین کی حمایت میں ہونے والے مظاہروں میں شریکت کی ہے انہیں ڈی پورٹ کیا جاسکے گا۔ایگزیکٹو آرڈر کے حوالے سے جاری کی گئی ایک فیکٹ شیٹ میں کہا گیا ہے کہ ٹرمپ محکمہ انصاف کو یہودی امریکیوں کے خلاف ’دہشت گردانہ دھمکیوں، آتش زنی، توڑ پھوڑ اور تشدد‘ کے واقعات پر سخت کارروائی کا حکم دیں گے۔

فیکٹ شیٹ میں واضح الفاظ میں کہا گیا ہے کہ تمام غیر ملکی رہائشیوں کو متنبہ کیا جاتا ہے جو ’پرو جہادی‘ مظاہروں میں شامل ہوئے کہ 2025 میں انہیں تلاش کیا جائے گا اور ملک بدر کیا جائے گا۔فیکٹ شیٹ میں جامعات میں موجود ’حماس کے تمام ہمدردوں‘ کے اسٹوڈنٹ ویزے بھی فوری طور پر منسوخ کرنے کی بات کی گئی ہے۔عرب میڈیا کے مطابق مئی میں جاری ہونے والی ایک تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ امریکی جامعات میں ہونے والے 97 فیصد احتجاج پرامن تھے۔

مظاہروں میں شریک طلبہ کا کہنا ہے کہ اسرائیلی اقدامات پر تنقید کو یہود مخالف جذبات سے جوڑنا ایک پرانی حکمت عملی ہے، جس کا مقصد فلسطینی حقوق کے حامیوں کی آواز دبانا ہے۔خیال رہے کہ ہارورڈ اور ہیرس کے ایک نئے سروے کے مطابق ہر 5 میں سے ایک امریکی ووٹر غزہ جنگ میں اسرائیل کے مقابلے میں حماس کی حمایت کرتا ہے۔یہ سروے 15 اور 16 جنوری 2025 کے درمیان کیا گیا جس میں 2 ہزار 650 رجسٹرڈ ووٹرز کی رائے لی گئی، سروے کے نتائج کے مطابق 21 فیصد افراد نے فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کے حق میں رائے دی۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں

close