پابندیوں میں نرمی کر دی گئی

امریکی محکمہ خزانہ نے شام پر عائد پابندیوں میں نرمی کرتے ہوئے نئی شامی حکومت کے ساتھ محدود لین دین کی اجازت دینے کے لیے چھ ماہ کا جنرل لائسنس جاری کیا ہے۔ اس اقدام کا مقصد شام کو انسانی امداد کی فراہمی میں سہولت فراہم کرنا ہے، جو صدر بشار الاسد کی معزولی اور نئی عبوری حکومت کے قیام کے بعد سامنے آئی ہے۔

محکمہ خزانہ کے مطابق یہ عام لائسنس شامی حکومت کے ساتھ توانائی کی خرید و فروخت سمیت بعض لین دین کی اجازت دیتا ہے۔ تاہم اس اقدام سے اسد حکومت کے خلاف مظاہروں پر ایک دہائی سے زائد عرصے سے عائد پابندیاں ختم نہیں ہوں گی۔ اسے نئی عبوری حکومت کے لیے امریکی حمایت کی محدود علامت کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔

محکمہ خزانہ نے ایک بیان میں کہا کہ یہ اقدام اس عزم کی عکاسی کرتا ہے کہ امریکی پابندیاں انسانی ضروریات کو پورا کرنے والی سرگرمیوں میں رکاوٹ نہیں بنیں گی۔نائب وزیر خزانہ ولی عدیمو نے کہا کہ ان کا محکمہ شام میں ایک ذمہ دار حکومت کے لیے انسانی امداد اور دیگر ضروری مدد فراہم کرتا رہے گا۔اسد حکومت کے خاتمے کے بعد، شام کے نئے ڈی فیکٹو حکام نے یقین دہانی کرائی ہے کہ نیا شام ایک جامع ملک ہو گا جو دنیا کے لیے کھلا ہے۔

دوسری جانب شام کے نئے وزیر تجارت کا کہنا ہے کہ دمشق سخت امریکی پابندیوں کی وجہ سے ایندھن، گندم اور دیگر بنیادی ضروریات کی درآمد کے معاہدے پر دستخط کرنے سے قاصر ہے۔انہوں نے خبردار کیا کہ اگر یہ پابندیاں نہ ہٹائی گئیں تو شام کو سنگین تباہی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔نئی انتظامیہ کے ایک اہم اہلکار مہر خلیل الحسن نے دمشق میں اپنے دفتر میں ایک انٹرویو میں کہا کہ موجودہ ذخیرے چند ماہ کے لیے کافی ہو سکتے ہیں لیکن پابندیاں جاری رہنے کی صورت میں صورتحال مزید خراب ہو سکتی ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں

close